ایودھیا میں رام مندر کے بھومی پوجن کے وقت کے تعلق سے بایاں محاذ، اے آئی ایم آئی ایم، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ سمیت دیگر کئی تنظیموں نے سوالات کھڑے کئے ہیں کیونکہ کورونا وائرس کے معاملے میں بھارت تیسرے مقام پر پہنچ چکا ہے اور ایک دن میں سامنے آنے والے معاملات میں بھارت سب سے آگے پہنچ گیا ہے۔
ان موضوعات پر ای ٹی وی بھارت نے سینیئر صحافی معصوم مرادآبادی کے ساتھ خاص بات چیت کی۔
معصوم مرادآبادی اردو کے پہلے صحافی ہیں جنہوں نے بابری مسجد میں داخل ہو کر 80 کی دہائی میں رپورٹنگ کی۔ انہوں نے اس موضوع پر ''بابری مسجد آنکھوں دیکھا حال'' کے نام سے ایک کتاب بھی تصنیف کی ہے، جس میں بابری مسجد کے تعلق سے کئی انکشافات پہلی بار کئے گئے تھے۔
اپنے انٹرویو میں معصوم مرادآبادی نے صاف لفظوں میں کہا کہ اس تنازعہ پر سیاست کرنے کے لئے کانگریس نے بھی کئی بار اسے سنگھ (آر ایس ایس) سے اچکنے کی کوشش کی۔ اسی لئے بابری مسجد میں تالہ لگانے کے علاوہ وہاں پوجا کی اجازت دینے اور رام مندر کے بھومی پوجن تک کے کام پہلے ہی کر لئے گئے تھے۔
تفصیلی انٹریو پیش خدمت ہے۔