شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف نماز جمعہ کے بعد ملک گیر سطح پر لوگوں نے پُر امن احتجاج کیا۔
اس دوران ملک کے بعض علاقوں میں احتجاج کے دوران تشدد کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔
دہلی کی شاہی جامع مسجد پر بھیم آرمی کے صدر چندر شیکھر احتجاج کرنے پہنچے جہاں انہیں پولیس نے حراست میں لے لیا حالانکہ ان کے ساتھی اور معروف وکیل محمود پراچہ نے عوام سے خطاب کیا۔
مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی، پاورلوم شہر بھیونڈی، اورنگ آباد سمیت دیگر علاقوں میں نماز جمعہ کے بعد شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
جمعہ کی نماز کے بعد کثیر تعداد میں شہریوں نے ممبئی ۔ آگرہ شاہراہ پر جمہوری طریقے سے احتجاج درج کرایا۔
حیدرآباد میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جمعیت علما ہند نے مختلف مقامات پر احتجاج کیا۔
مسجد معراج سعید آباد میں بعد نماز جمہ نوجوانوں نے ہاتھوں میں قومی پرچم اور پلے کارڈز اٹھائے نعرے لگاتے ہوئے ریلی نکالی۔
کولکاتا میں بھی جمعہ کی نماز کے بعد لوگوں نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج کیا۔
ریاستی وزیراعلیٰ ممتابنر جی نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے معاملے پر اقوامی متحدہ سے بھارت کے حالات پر نظر رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ملک کے عظیم صوفی حضرت خواجہ غریب نواز کی سرزمین اجمیر میں تمام مسجدوں میں کالا لباس اور کالی پٹی پہن کر مسلمانوں نے نماز ادا کرنے کے بعد حکومت کے خلاف پُرامن طریقے سے احتجاج درج کرایا۔
خاص بات یہ ہے کہ ملک کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش کے بلند شہر، سہارنپور، ہاتھرس، مظفرنگر، بہرائچ، کانپور سمیت دیگر علاقوں میں لوگوں نے نماز جمعہ کے بعد احتجاج کیا۔ اس دوران پولیس نے احتجاج کرنے والوں کی طرف سے پتھراؤ کرنے کی بات کہی اور اس کے جواب میں لاٹھی چارج کیا۔
بتایا جاتا ہے کہ اس دوران پتھراؤ میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ پولیس لاٹھی چارج میں بھی احتجاج کرنے والے افراد زخمی ہوئے ہیں۔
لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل کے منظور ہونے کے بعد صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے اس بل پر دستخط کر دی ہے جس کے بعد اب یہ بل، قانون بن گیا ہے۔
مزید پرھیں: متنازعہ شہریت قانون کے خلاف انڈیا گیٹ پر مظاہرہ
اس قانون کے خلاف بڑے پیمانے پر یونیورسٹیز اور کالجز کے طلبا احتجاج کر رہے ہیں نیز شمال مشرقی ریاستوں کے ساتھ ساتھ ملک گیر سطح پر شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔