مظاہرین نے کہا کہ نائجیریائی حکومت نے معروف بزرگ مذہبی رہنما علامہ شیخ ابراہیم ذکزکی کو کئی برسوں سے بے جرم قید میں رکھا ہوا ہے۔
انہوں نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت سفارتی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے ابراہیم ذکزکی کی رہائی کے لیے کردار ادا کرے۔
اس موقع پر شیعہ عالم دین مولانا فیاض باقل نے کہا کہ شیخ ابراہیم ذکزکی عالمی سطح کے مذہبی شخصیت ہیں، انہوں نے نائجیریا جیسے ملک میں دین اسلام کی تبلیغ کے لیے تاریخی کردار ادا کیا ہے اور قربانیاں دی ہیں، ایسے عالم دین کو غیر قانونی طور پر قید رکھنا سراسر ناانصافی ہے۔
علی ظہیر نے کہا کہ عالم اسلام کے اس عظیم رہنما کی رہائی کے لیے نہ صرف مذہبی و سیاسی جماعتوں کو آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے بلکہ عوام بھی اس حوالے سے اپنا مذہبی و اخلاقی فریضہ ادا کریں۔
مولانا حسین مہدی حسینی نے کہا کہ شیخ ابراہیم ذکزکی کی وجہ سے کروڑوں افراد مذہب حق کی جانب راغب ہوئے، نائیجرین حکومت نے محض اسلام دشمنی میں شیخ ابراہیم ذکزکی کے بیٹوں سمیت اب تک سینکڑوں مسلمانوں کو شہید اور خود شیخ ذکزکی کو ساڑھے تین برس سے زائد عرصہ سے پابند سلاسل کر رکھا ہے۔
مظاہرین نے بھارتی حکومت سے نائیجیریائی حکومت پر شیخ ابراہیم ذکزکی کو رہا کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔