راجیو گاندھی یونیورسٹی آف نالج اینڈ ٹکنالوجیزتلنگانہ کے اڈمنسٹریٹیو آفیسر سری ہری نے اپنے پریس ریلیز میں مطلع کیا ہے کہ کیمسٹری ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر روی ورلا کو یونیورسٹی کی داخلی کمیٹی کی جانب سے داخل کردہ رپورٹ کی بنیاد پر خدمات سے ہٹا دیاگیا ہے۔
اس کمیٹی کی تشکیل وائس چانسلر نے،پروفیسر کے خلاف عائد کردہ جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد تشکیل دی تھی۔
ذرائع کے مطابق 40سالہ روی نے طالبہ کو قابل اعتراض پیغامات واٹس اپ پر روانہ کئے۔
یہ لڑکی اپنے کورس کے مضمون میں کامیابی حاصل نہیں کرپائی تھی۔
روی پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی جنسی خواہش کی تکمیل کے لیے نظام آباد میں واقع ان کے مکان آنے کی لڑکی سے خواہش کی تھی۔
روی،اس لڑکی کو ہراساں کر رہے تھے۔اس ہراسانی پر لڑکی ہاسٹل کی وارڈن سے رجوع ہوئی جنہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کو اس واقعہ سے واقف کروایا۔متاثرہ،اس یونیورسٹی میں پری یونیورسٹی کورس پی یو سی سال دوم کی تکمیل کر رہی ہے۔