ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں کانگریس کے سابق وزیر جیتو پٹواری نے پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'بھارتی جنتا پارٹی کے وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان بڑے محکموں کو حاصل کرنے میں مصروف ہے اور خود کو ٹائیگر بھی کہتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'شیو راج سنگھ کو میں چیلنج کرتا ہوں کی وہ ملاقات کرے تو میں ان سے کسانوں کی قرض معافی کے معاملے پر کھل کر بات کروں گا کہ کانگریس نے کسانوں کو کتنا اور کیسے قرض معاف کیا ہے'۔
جیتو پٹواری نے جوتی راتیہ سندھیا کی طرف طنزیہ اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'کسانوں کے قرضہ کو لے کر سڑکوں پر آنے کی بات کہی تھی پر اب وہ کسانوں کو بھول چکے ہیں'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'ساتھ ہی انہوں نے کانگریس میں رہتے ہوئے اساتذہ کو انصاف کی بات بھی کی تھی، لیکن وہ بھارتی جنتا پارٹی میں جاتے ہی سارے معاملات کو بھول چکے ہیں'۔
وہی پٹواری نے کہا ہے کہ 'مد ھیہ پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے راج میں خطرناک ملزموں کو پناہ دینے میں نمبر ون ہو گیا ہے'۔
انہوں نے وکاس دوبے انکاونٹر معاملے پر کہا 'جس طرح کا انکاؤنٹر کیا گیا تھا وہ سب کسی کو ہضم نہیں ہو رہا ہے'۔