بھارتی اور پاکستان کی فضائیہ کے جنگی طیارے ایک دوسرے کی سرحدوں میں داخل ہو ئےجس کے بعد بھارت کا ایک مگ طیارہ پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں گرا اور پاکستان نے بھارت کے ایک پائلٹ کو قبضے میں لے لیا۔
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی پائلٹ ابھینندن کو رہا کرنے کا اعلان کیا اور اسے جمعے کے روز بھارتی حکومت کو سپرد کر دیا جائے گا۔
اس دوران بھارت کی جانب سے کوئی آفیشیل بیان نہیں آیا۔ وہیں پاکستان کے وزیر اعظم نے جنگ کی نہیں بلکہ امن کی بات کہی۔
عمران خان نے پہلی بار بھارت۔ پاکستان کے درمیان ہونے والی جنگ اور اس کی تباہی کا ذکر کیا اور اس کے بعد جمعرات کو انہوں نے ابھینندن کی رہائی کا اعلان کیا۔
عمران خان یہی کہتے آ رہے ہیں کہ اس مسئلے کا حل جنگ نہیں ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی چاہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی ختم ہو۔
عمران خان نے بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا فیصلہ کرکے بہت اچھااچھا قدم اٹھایا ہے۔ ابھینندن نے تو کوئی جرم نہیں کیا ہے، وہ محض ایک جنگی قیدی ہیں۔
جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تلخیاں کم ہوں گی اور ظاہر ہے اس فیصلے سے عمران خان کے قد میں بھی اضافہ ہوگا۔
عمران خان بے حد معروف کرکٹر رہ چکے ہیں۔ وہ ایک اچھے سیاستداں بھی ہیں،جس کا وہ فائدہ اٹھاتے ہیں۔
ان کی قیادت میں پاکستان نے معاشی حالات کو قابو میں کر لیا ہے اور اور اگلے دو۔تین سالوں میں پاکستان کی شرح ترقی اچھی ہو نے کی امید ہے۔
عمران خان نے افغانستان سے جنگ ختم کرنے لیے کارروائی تیز کی ہے۔ ان کی خواہش ہے کہ افغانستان مین حالات بہتر ہوں اور جنگ ختم ہو۔