ارریہ کے رجوکھر کے عید گاہ میدان میں ناگرک ادھیکار منچ ارریہ کے زیر اہتمام این آر سی، سی اے اے اور این پی آر کے خلاف ایک احتجاجی اجلاس کا انعقاد ہوا۔
اس میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی، کانگریس پارٹی اقلیتی شعبہ کے قومی صدر ندیم جاوید، سابق ایم پی رنجیتا رنجن اور جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر پپو یادو شریک ہوئیں.
رجوکھر عید گاہ میں مختلف رہنماؤں کو سننے کے لئے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی.
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ریاست بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے کہا آج ملک اس مقام پر پہنچ گیا ہے جس کی ہم سب کو فکر کرنی ہوگی، بات صرف مسلمانوں کی نہیں ہے بلکہ پورے ملک کے عوام کی ہے جس میں دلت بھی، ایس ٹی، او بی سی و دیگر کمزور طبقوں کی ہے جن کے پاس کوئی کاغذات نہیں ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’سی اے اے کے خلاف ہماری لڑائی دستور ہند بچانے کی ہے‘،
انھوں نے کہا کہ حکومت ہمارا دھیان غریبی مہنگائی و بے روزگاری سے ہٹانا چاہتی ہے جس میں ہم کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
اجلاس کے سرپرست مفتی انعام الباری قاسمی نے کہا کہ ہم نے ملک کی آزادی میں اپنا خون بہایا ہے آج دستور ہند بچانے کے لئے بھی اگر قربانی پیش کرنی ہوگی تو کریں گے۔
سابق رکن پارلیمان و کانگریس کی قومی ترجمان رنجیتا رنجن نے کہا کہ مودی اور امت شاہ یہاں کے عوام سے شہریت کا ثبوت مانگ رہے ہیں پہلے وہ خود اپنی شناخت عوام کو بتائیں۔
پپو یادو نے کہا کہ این آر سی، سی اے اے کی لڑائی ہم روز اول سے لڑ رہے ہیں، جامعہ جے این یو کے طلباء نے اسے مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھایا اور جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوگا تب تک ہم لڑیں گے۔
اس موقع پر سابق رکن پارلیمان سکھ دیو پاسوان ، الحاج عبد الغفار، مولانا کبیر الدین وغیرہ نے بھی عوام سے خطاب کیا.