سرحد پر 20 جوانوں کی ہلاکت پر کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ 'سرحد پر افواج کے مابین ہوئے تصادم کے بعد ملک کی عوام میں غصے کی لہر ہے تو ایسے وقت میں وزیراعظم نریندر مودی کو سامنے آکر عوام کو سچائی بتانی چاہیے کہ آخر چین نے بھارتی سرزمین پر کیسے قبضہ کیا اور کیسے 20 فوجی جوانوں کی ہلاکت ہوئی۔
سونیا گاندھی نے کہا کہ 'وزیراعظم کو بتانا چاہیے کہ سرحد کی موجودہ صورتحال کیا ہے اور ہمارے فوجی جوان ابھی بھی لاپتہ ہیں؟ اور کتنے فوجی شدید زخمی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'مودی عوام کو بتائیں کہ چین نے بھارت کی کتنی اور کون کون سی جگہوں پر قبضہ کیا ہے اور ان تمام حالات سے نمٹنے کے لیے بھارتی حکومت کی سوچ، پالیسی اور حل کیا ہے۔
سونیا گاندھی نے کہا کہ ملک کی اس مصیبت کی گھڑی میں کانگریس پارٹی فوجی، فوجیوں کے اہل خانہ اور حکومت کے ساتھ ہے۔
کانگریس میڈیا سیل کے صدر اور سینیئر سیاسی رہنما رندیپ سرجے والا نے کہا کہ 'وزیراعظم نریندر مودی کو اس بات صاف کرنی چاہیے کہ چین نے آخر بھارت کی سرزمین پر کیسے قبضہ کیا اور ہمارے 20 جوانوں کی ہلاکت کیسے ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ 'مودی کو یہ بات بتانی چاہیے کہ سرحد کی موجودی صورتحال کیا ہے۔
شیوسینا کے ترجمان اور راجیہ سبھا رکن سنجے راوت نے کہا کہ ' گزشتہ تقریباً 50 برسوں سے بھارت اور چین کے مابین سرحد پر تعلقات خراب ہیں لیکن کبھی بھی اس طرح سے 20 فوجی جوانوں کی ہلاکت نہیں ہوئی، آخر ایسا کیوں اور کیسے ہوا یہ بات نیندر مودی کو عوام کے سامن آ کر بتانی چاہیے۔
سنجے راوت نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'سرحد پر جو بھی ہوا ہے اس کے لیے ہم پنڈت نہرو اور اندرا گاندھی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے۔
انہوں نے کہا کہ 20 جوانوں کی ہلاکت ہماری بہادری پر دھبہ ہے۔
اس کے علاوہ راشٹریہ جنتا دل کے سینیئر رہنما اور راجیہ سبھا رکن منوج جھا نے کہا کہ ' ایسے وقت میں جب پورے ملک میں غم و غصے کی لہر ہے تب وزیراعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس یا پھر آل پارٹی میٹنگ طلب کرنی چاہیے۔
آزاد پارٹی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ ' گزشتہ کئی دنوں سے بھارت اور چین کے مابین تنازع چل رہا ہے لیکن ابھی تک اس میں کئی بھی سخت کاروائی نہیں کی گئی تھی جس کی وجہ سے ہمارے 20 فوجی جوان ہلاک ہوئے۔
انہوں نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ' ایسی سنگین صورتحال پر بھی وزیر داخلہ، وزیر خارجہ اور وزیراعظم نے کسی بھی طرح کا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔