ETV Bharat / bharat

جانیے: تیل کی قیمتوں پر اثر انداز ہونے والا اوپیک کیا ہے؟ - جانیے: تیل کی قیمتوں پر اثر انداز ہونے والا اوپیک کیا ہے؟

کورونا وائرس وبائی مرض اور روس ۔ سعودی عرب کے مابین قیمتوں کی جنگ کی وجہ سے اوپیک نے تیل کی قیمتیں نہایت ہی نچلی سطح تک گرنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔

Oil prices fall as doubts grow over output cut deal
خام تیل کی کمی سے تیل کی قیمتوں میں بھاری گراوٹ
author img

By

Published : Apr 6, 2020, 12:40 PM IST

خام تیل کی پیداور اور تقسیم سے متعلق ممالک کی تنظیم اوپیک اور اس کے اتحادیوں کے مابین پیداوار میں کٹوتی پر تبادلہ خیال کرنے کے اجلاس کے بعد پیر کے روز تیل کی قیمتوں میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔

تیل کی قیمتوں میں کمی کے اسباب:

اس اعلان کے بعد کورونا وائرس سے تباہ حال توانائی کی منڈیوں کی حمایت اور انھیں معاشی سہارہ دینے کے لیے تیزی سے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

امریکی بینچ مارک ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ نے ایشیاء میں کھلی سطح پر آٹھ فیصدی کی گراوٹ کا اظہا کیا اور اس کی قیمت 5.7 فیصد کم ہوکر 26.72 امریکی ڈالر فی بیرل پر آگئی ہے۔

بین الاقوامی بینچ مارک برینٹ کے اعداد و شمار کے مطابق خام تیل کی قیمت 4.3 فیصد کم ہوکر 32.64 امریکی ڈالر فی بیرل پر آ گئی ہے۔

کورونو وائرس وبائی مرض اور روس اور سعودی عرب کے مابین قیمتوں کی جنگ کی وجہ سے تیل برآمد کرنے والے گروپ اوپیک نے اس طرح اپنے خدشات ظاہر کیے۔

خام تیل کی صنعت پر منفی اثرات:

کاروباری نبدش، سفری پابندیاں، اس وباء پر قابو پانے کے لئے لگائے گئے دیگر اقدامات ہیں، جس کا خام تیل کی صنعت پر برا اثر پڑرہا ہے۔

Oil prices fall as doubts grow over output cut deal
خام تیل کی کمی سے تیل کی قیمتوں میں بھاری گراوٹ

پچھلے ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ریاض اور ماسکو اپنے تنازعہ کے تحت ایک لکیر کھینچیں گے اور پیداوار میں بڑے پیمانے پر کٹوتی پر راضی ہوجائیں گے۔

اوپیک کیا ہے؟

اوپیک بین الاقومی سطح پر پٹرولیم برآمد (ایکسپورٹ) کرنے والے ممالک کی تنظیم ہے۔ جس میں 14 ممالک شامل ہیں۔

اوپیک کا قیام 14 ستمبر 1960 کو پہلے پانچ اراکین ممالک کے تحت بغداد میں کیا گیا تھا لیکن 1965 کے بعد سے اس کا صدر دفتر آسٹریا کے شہر ویانا میں منتقل کردیا گیا۔

روس ۔ سعودی عرب تنازعہ:

اس سلسلے میں تجزیہ کار فوری حل کے بارے میں شکوہ کرتے رہے تھے اور شکوک و شبہات میں تب اضافہ ہوا جب اوپیک اور اس کے اتحادی ممالک بشمول روس ۔ سعودی عرب سمٹ ملاقات میں تاخیر ہوئی۔

اوپیک ویڈیو کانفرنسنگ کی نئی تاریخ:

توانائی سے مالا مال آذربائیجان کی حکومت نے ہفتے کے آخر میں کہا ہے کہ 'توقع کی جارہی تھی کہ وہ پیر کے روز تیل کی پیداوار میں کمی پر بات چیت کے لئے ویڈیو کانفرنسنگ کریں گے لیکن یہ اجلاس جمعرات تک ملتوی کردیا گیا ہے'۔

خام تیل کی تیاری میں اضافہ:

ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے یہ ٹویٹ کرکے سرمایہ کاروں کو حیرت میں مبتلا کیا ہے کہ 'مجھے توقع ہے اور امید ہے کہ ریاض اور ماسکو تقریبا 10 ملین بیرل اور شاید کافی حد تک کم کردیں گے'۔

جمعہ کے روز ماسکو نے کہا کہ وہ ایک دن میں 10 ملین بیرل کی مقدار میں کمی پر بات چیت کرنے کے لئے تیار ہے۔

اس سب کے باوجود ایکسی کارپ AxiCorp کے عالمی منڈیوں سے متعلق حکمت عملی کے چیف اسٹیفن اینیس نے کہا کہ 'خام تیل کے تاجران شکوک و شبہاب میں ہیں کہ ایک معاہدہ آئندہ ہونے والا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو تیل کی فراہمی کو روکنے میں بری طرح ناکافی ہوگا'۔

خام تیل کی پیداور اور تقسیم سے متعلق ممالک کی تنظیم اوپیک اور اس کے اتحادیوں کے مابین پیداوار میں کٹوتی پر تبادلہ خیال کرنے کے اجلاس کے بعد پیر کے روز تیل کی قیمتوں میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔

تیل کی قیمتوں میں کمی کے اسباب:

اس اعلان کے بعد کورونا وائرس سے تباہ حال توانائی کی منڈیوں کی حمایت اور انھیں معاشی سہارہ دینے کے لیے تیزی سے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

امریکی بینچ مارک ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ نے ایشیاء میں کھلی سطح پر آٹھ فیصدی کی گراوٹ کا اظہا کیا اور اس کی قیمت 5.7 فیصد کم ہوکر 26.72 امریکی ڈالر فی بیرل پر آگئی ہے۔

بین الاقوامی بینچ مارک برینٹ کے اعداد و شمار کے مطابق خام تیل کی قیمت 4.3 فیصد کم ہوکر 32.64 امریکی ڈالر فی بیرل پر آ گئی ہے۔

کورونو وائرس وبائی مرض اور روس اور سعودی عرب کے مابین قیمتوں کی جنگ کی وجہ سے تیل برآمد کرنے والے گروپ اوپیک نے اس طرح اپنے خدشات ظاہر کیے۔

خام تیل کی صنعت پر منفی اثرات:

کاروباری نبدش، سفری پابندیاں، اس وباء پر قابو پانے کے لئے لگائے گئے دیگر اقدامات ہیں، جس کا خام تیل کی صنعت پر برا اثر پڑرہا ہے۔

Oil prices fall as doubts grow over output cut deal
خام تیل کی کمی سے تیل کی قیمتوں میں بھاری گراوٹ

پچھلے ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ریاض اور ماسکو اپنے تنازعہ کے تحت ایک لکیر کھینچیں گے اور پیداوار میں بڑے پیمانے پر کٹوتی پر راضی ہوجائیں گے۔

اوپیک کیا ہے؟

اوپیک بین الاقومی سطح پر پٹرولیم برآمد (ایکسپورٹ) کرنے والے ممالک کی تنظیم ہے۔ جس میں 14 ممالک شامل ہیں۔

اوپیک کا قیام 14 ستمبر 1960 کو پہلے پانچ اراکین ممالک کے تحت بغداد میں کیا گیا تھا لیکن 1965 کے بعد سے اس کا صدر دفتر آسٹریا کے شہر ویانا میں منتقل کردیا گیا۔

روس ۔ سعودی عرب تنازعہ:

اس سلسلے میں تجزیہ کار فوری حل کے بارے میں شکوہ کرتے رہے تھے اور شکوک و شبہات میں تب اضافہ ہوا جب اوپیک اور اس کے اتحادی ممالک بشمول روس ۔ سعودی عرب سمٹ ملاقات میں تاخیر ہوئی۔

اوپیک ویڈیو کانفرنسنگ کی نئی تاریخ:

توانائی سے مالا مال آذربائیجان کی حکومت نے ہفتے کے آخر میں کہا ہے کہ 'توقع کی جارہی تھی کہ وہ پیر کے روز تیل کی پیداوار میں کمی پر بات چیت کے لئے ویڈیو کانفرنسنگ کریں گے لیکن یہ اجلاس جمعرات تک ملتوی کردیا گیا ہے'۔

خام تیل کی تیاری میں اضافہ:

ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے یہ ٹویٹ کرکے سرمایہ کاروں کو حیرت میں مبتلا کیا ہے کہ 'مجھے توقع ہے اور امید ہے کہ ریاض اور ماسکو تقریبا 10 ملین بیرل اور شاید کافی حد تک کم کردیں گے'۔

جمعہ کے روز ماسکو نے کہا کہ وہ ایک دن میں 10 ملین بیرل کی مقدار میں کمی پر بات چیت کرنے کے لئے تیار ہے۔

اس سب کے باوجود ایکسی کارپ AxiCorp کے عالمی منڈیوں سے متعلق حکمت عملی کے چیف اسٹیفن اینیس نے کہا کہ 'خام تیل کے تاجران شکوک و شبہاب میں ہیں کہ ایک معاہدہ آئندہ ہونے والا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو تیل کی فراہمی کو روکنے میں بری طرح ناکافی ہوگا'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.