تنظیم کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے اس سے متعلق اپنے رد عمل کہا کہ لوگ پریشان نہ ہوں اور صبر و تحمل سے کام لیں۔
مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ جن 19 لاکھ چھ ہزار لوگوں کو این آر سی کی حتمی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے، انھیں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ انھیں غیرملکی قرار دے دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جن کے نام شامل نہیں ہیں، ان کی ہر ممکن مدد کی کوشش کی جائے گی، ابھی ان کے لیے دروازے کھلے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ان کی تنظیم اس سلسلے میں بلاتفریق مذہب ملت تمام افراد کی مدد کرے گي۔
انھوں نے امید ظاہر کی کہ ہر بھارتی کو ان کی شہریت ضرور ملے گی اور جمیعت ان افراد کی مدد کے لیے آخری حد تک کوشیشیں کرے گي۔
سنیچر کو این آر سی کی حتمی فہرست جاری کی گئی جس میں 1906657 لوگوں کے نام شامل نہیں کیے گئے ہیں۔