مہاراشٹر اسمبلی انتخابی مہم کے دوران بیرسٹر اسدالدین اویسی نل بازار میں بشیر موسی پٹیل سمیت ایم آئی ایم کے امیدوارو کی حمایت میں جلسے سے خطاب کیا۔
اسدالدین اویسی نے کہاکہ 'ہمیں اپنے مسائل اور اختلاف کوبالائے طاق رکھنا ہوگا۔ظالم مسلک پوچھ کر نہیں بلکہ نام پوچھ کر قتل کررہے ہیں'۔
خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'تین طلاق کا قانون آئین کے خلاف ہے مگر اکثریت کی بنیاد پر اور مسلم دشمنی کے جذبے کے تحت منظور کرکے قانون بنا دیا گیا'۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ 'وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ 'میں چیلنج کرتا ہوں کہ تین طلاق قانون ختم کر کے دکھاؤ، لیکن مودی جی یہ قانون کے خلاف ہے اگر اقتدار میں تبدیلی آئی تو تین طلاق قانون ختم ہوجائے گا اورآپ کو جیل بھی ہوگی، اس نئے قانون سے خواتین کا تحفظ نہیں بلکہ استحصال ہوگا اگر انصاف کرنا ہے تو مسلمانوں کو ریزرویشن دیا جائے ان میں ڈراپ۔آوٹ بھی زیادہ ہے۔یہ کیسا سب کا ساتھ سب کا وکاس ہے'۔
اویسی نے مزیدکہا کہ ' بھاگوت جی کو ملک میں ماب لانچنگ نظرنہیں آرہی ہے۔مسلمان کو مارا جا رہا ہے، تبریز جب تک سونو نام بتا تا رہا تو اسے کچھ نہیں کیا گیا اور جب نام بتا دیا تو اس کی بڑی بے رحمی سے پٹائی کردی گئی۔ پولیس پہنچی تو پولیس اسٹیشن لے گئی اور اسے پانی بھی نہیں دیا گیا اوربعدمیں اسپتال لے جائے گا ،جہاں اس کی موت ہوگئی '۔
مزید پڑھیں : بلا تفریق مذہب و ملت یہ ادارہ لوگوں کا پیٹ بھرتا ہے
اویسی نے مزید کہا کہ 'مسلمانوں کو اپنے اختلاف کو الگ رکھنا چاہیے اور ایک ہوجانا چاہیئے۔ مسلمانوں ایک ہو جاؤ اپنے اپنے مسلک پر قائم رہتے ہوئے مسائل کی بنیاد پر جدوجہد کریں'۔
انہوں نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2014 میں کانگریس کی نااہلی سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے ایسی پارٹی کا دوبارہ کھڑا ہونا مشکل ہے اور ہمیں اس امید کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں کہ کبھی تو ایک نئے صبح ہوگی'۔