یو این سی سی ڈی کے رکن ممالک کا 14 واں اجلاس اس سال ستمبر میں دہلی میں ہونے والا ہے۔ اس کے سربراہ سائنسداں ڈاکٹر بیرن جوزف نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم ’’نریندر مودی عالمی رہنما ہیں۔ وہ سب کو ساتھ لانے کی قابلیت رکھتے ہیں۔ رکن ممالک کا اجلاس دہلی میں ہونے والا ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہاں سے کانفرنس کو ایک نئی کافی رفتار ملے گی‘‘۔
یوروپی یونین اور 195 ملک کانفرنس کے رکن ہیں جن میں 169 ممالک کے سامنے زمین کے بنجر ہونے، زمین کی زرخیزی معیار میں کمی اور خشک سالی کا مسئلہ ہے۔اعداد و شمار کے مطابق، ہر سال دنیا میں 24 ارب ٹن زرخیز مٹی خراب ہو رہی ہے اور زمین کی زرخیزی خراب ہونے سے ترقی پذیر ممالک کو ان کے جی ڈی پی کے آٹھ فیصد کا نقصان ہوتا ہے۔
عالمی سطح پر سربراہوں کے یو این سی سی ڈی میں زیادہ دلچسپی نہیں ظاہر کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر جوزف نے کہا ’’ہم نے خود سے ہمیشہ یہ سوال کیا ہے۔ ہمیں پتہ ہے کہ دوسری کانفرنسوں کے مقابلے میں ہماری موجودگی زیادہ نہیں ہے اور ہمارے پاس اتنا پیسہ بھی نہیں ہے‘‘۔
بنجر زمین کا مسئلہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا موقع
زمین کو بنجر ہونے سے بچانے کے لیے اقوام متحدہ کے کنونشن ( یو این سی سی ڈی )میں عالمی رہنماؤں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کا مودی حکومت کے پاس سنہرا موقع ہے۔
یو این سی سی ڈی کے رکن ممالک کا 14 واں اجلاس اس سال ستمبر میں دہلی میں ہونے والا ہے۔ اس کے سربراہ سائنسداں ڈاکٹر بیرن جوزف نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم ’’نریندر مودی عالمی رہنما ہیں۔ وہ سب کو ساتھ لانے کی قابلیت رکھتے ہیں۔ رکن ممالک کا اجلاس دہلی میں ہونے والا ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہاں سے کانفرنس کو ایک نئی کافی رفتار ملے گی‘‘۔
یوروپی یونین اور 195 ملک کانفرنس کے رکن ہیں جن میں 169 ممالک کے سامنے زمین کے بنجر ہونے، زمین کی زرخیزی معیار میں کمی اور خشک سالی کا مسئلہ ہے۔اعداد و شمار کے مطابق، ہر سال دنیا میں 24 ارب ٹن زرخیز مٹی خراب ہو رہی ہے اور زمین کی زرخیزی خراب ہونے سے ترقی پذیر ممالک کو ان کے جی ڈی پی کے آٹھ فیصد کا نقصان ہوتا ہے۔
عالمی سطح پر سربراہوں کے یو این سی سی ڈی میں زیادہ دلچسپی نہیں ظاہر کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر جوزف نے کہا ’’ہم نے خود سے ہمیشہ یہ سوال کیا ہے۔ ہمیں پتہ ہے کہ دوسری کانفرنسوں کے مقابلے میں ہماری موجودگی زیادہ نہیں ہے اور ہمارے پاس اتنا پیسہ بھی نہیں ہے‘‘۔