انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت اور حکومت ہند کے رویہ پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون تنازع کی وجہ بن سکتا ہے'۔
انہوں نے مودی حکومت پر انسانوں کے درمیان نسل اور مذہب کی بنیاد پر امتیاز کرنے کا سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'جب کوئی حکومت ایسی ہے جو انسانوں کے درمیان ان کے رنگ و نسل اور مذہب کی وجہ سے تفریق کرے تو ایسی حکومت کو انگریزی سوچ کی ناجائز اولاد ہی کہا جا سکتا ہے'۔
مولانا مدنی نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے لاکھوں بھارتیوں کے ساتھ مذاکرات کی کوشش نہ کرنے پر کہا کہ حکومت کا رویہ ملک دشمنوں اور ملک مخالفین جیسا ہے، ایسی حکومت حکمرانی کے قابل اور اہل نہیں ہے۔ ان (مودی حکومت) سے کئی امور میں اختلاف اور اتفاق ہے، لیکن مظاہرین کے ساتھ ان کا رویہ ناقابل برداشت ہے۔
مولانا مدنی نے مزید کہا کہ جو اختلاف کو مخالف سمجھ لیتا ہو اور مخالفین کے ساتھ'دمن' کا رویہ رکھتا ہو، 'کچل دیں گے وطن مخالف ثابت کردیں گے، تم کو درانداز ثابت کردیں گے، تم کو کسی اور ملک کا شہری بتا دیں گے، (پاکستانی ہونے کا طعنہ)، ایسا کہنے والوں کا رویہ ملک دوستوں کا رویہ نہیں ہو سکتا'۔
شاہین باغ کی لڑائی جاری رہے
شاہین باغ جیسے مظاہروں کی ستائش کرتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا کہ 'لڑائی کا انجام کچھ بھی ہو، لیکن اگر آپ زندہ ہیں تو لڑنا پڑے گا، اگر آپ نہیں لڑیں گے تو آپ مردہ ہیں، لوگ آپ کو کچل دیں گے، آپ کو لڑنا ہے سچائی کے لیے، برابری کے لئے، انصاف کے لیے، اپنے حقوق کے لئے، اگر نہیں لڑے تو آپ گئے'۔
شاہین باغ:
شاہین باغ کی قیادت پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'اس پر تبصرہ کی ضرورت نہیں، بہادر خواتین، ہماری مائیں اور بہنیں پوری طاقت سے کھڑی ہوگئیں، وہ مبارک باد کی مستحق ہیں، ہم ان کے پیچھے ہیں'۔
مودی حکومت کو صلاح
مولانا مدنی جنہوں نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد قومی مفاد میں مودی حکومت کا ساتھ دیا تھا، اس دوران انہو نے کہا کہ 'میری حکومت کو صلاح ہے کہ وہ ان مظاہرین کی بات سنے اور ان کے ساتھ مذاکرات کرے، ان کے احتجاج کو نظر انداز نہیں کیا جائے، بلکہ ان کے اختلاف کرنے کے حق کو تسلیم کیا جائے'۔
ملک پارٹیوں سے بڑا ہوتا ہے
مولانا محمود مدنی نے مودی حکومت کو ضد چھوڑنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ 'پارٹی بڑی نہیں ہوتی، ملک بڑا ہوتا ہے، جو پارٹی کو ملک سمجھتے ہیں وہ بے وقوف ہیں، ملک بہت بڑا ہے، ساری پارٹیوں سے بڑا ہے'۔