ETV Bharat / bharat

'حکومت کا رویہ ملک مخالفین جیسا ہے'

بھارت کے معروف عالم دین اور جمعیت علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'مودی حکومت کو سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے۔'

'مودی حکومت انگریزی سوچ کی ناجائز اولاد'
'مودی حکومت انگریزی سوچ کی ناجائز اولاد'
author img

By

Published : Feb 3, 2020, 12:13 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 11:57 PM IST

انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت اور حکومت ہند کے رویہ پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون تنازع کی وجہ بن سکتا ہے'۔

انہوں نے مودی حکومت پر انسانوں کے درمیان نسل اور مذہب کی بنیاد پر امتیاز کرنے کا سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'جب کوئی حکومت ایسی ہے جو انسانوں کے درمیان ان کے رنگ و نسل اور مذہب کی وجہ سے تفریق کرے تو ایسی حکومت کو انگریزی سوچ کی ناجائز اولاد ہی کہا جا سکتا ہے'۔

'مودی حکومت انگریزی سوچ کی ناجائز اولاد'

مولانا مدنی نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے لاکھوں بھارتیوں کے ساتھ مذاکرات کی کوشش نہ کرنے پر کہا کہ حکومت کا رویہ ملک دشمنوں اور ملک مخالفین جیسا ہے، ایسی حکومت حکمرانی کے قابل اور اہل نہیں ہے۔ ان (مودی حکومت) سے کئی امور میں اختلاف اور اتفاق ہے، لیکن مظاہرین کے ساتھ ان کا رویہ ناقابل برداشت ہے۔

مولانا مدنی نے مزید کہا کہ جو اختلاف کو مخالف سمجھ لیتا ہو اور مخالفین کے ساتھ'دمن' کا رویہ رکھتا ہو، 'کچل دیں گے وطن مخالف ثابت کردیں گے، تم کو درانداز ثابت کردیں گے، تم کو کسی اور ملک کا شہری بتا دیں گے، (پاکستانی ہونے کا طعنہ)، ایسا کہنے والوں کا رویہ ملک دوستوں کا رویہ نہیں ہو سکتا'۔

شاہین باغ کی لڑائی جاری رہے

شاہین باغ جیسے مظاہروں کی ستائش کرتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا کہ 'لڑائی کا انجام کچھ بھی ہو، لیکن اگر آپ زندہ ہیں تو لڑنا پڑے گا، اگر آپ نہیں لڑیں گے تو آپ مردہ ہیں، لوگ آپ کو کچل دیں گے، آپ کو لڑنا ہے سچائی کے لیے، برابری کے لئے، انصاف کے لیے، اپنے حقوق کے لئے، اگر نہیں لڑے تو آپ گئے'۔

شاہین باغ:

شاہین باغ کی قیادت پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'اس پر تبصرہ کی ضرورت نہیں، بہادر خواتین، ہماری مائیں اور بہنیں پوری طاقت سے کھڑی ہوگئیں، وہ مبارک باد کی مستحق ہیں، ہم ان کے پیچھے ہیں'۔

مودی حکومت کو صلاح
مولانا مدنی جنہوں نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد قومی مفاد میں مودی حکومت کا ساتھ دیا تھا، اس دوران انہو نے کہا کہ 'میری حکومت کو صلاح ہے کہ وہ ان مظاہرین کی بات سنے اور ان کے ساتھ مذاکرات کرے، ان کے احتجاج کو نظر انداز نہیں کیا جائے، بلکہ ان کے اختلاف کرنے کے حق کو تسلیم کیا جائے'۔

ملک پارٹیوں سے بڑا ہوتا ہے

مولانا محمود مدنی نے مودی حکومت کو ضد چھوڑنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ 'پارٹی بڑی نہیں ہوتی، ملک بڑا ہوتا ہے، جو پارٹی کو ملک سمجھتے ہیں وہ بے وقوف ہیں، ملک بہت بڑا ہے، ساری پارٹیوں سے بڑا ہے'۔

انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت اور حکومت ہند کے رویہ پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون تنازع کی وجہ بن سکتا ہے'۔

انہوں نے مودی حکومت پر انسانوں کے درمیان نسل اور مذہب کی بنیاد پر امتیاز کرنے کا سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'جب کوئی حکومت ایسی ہے جو انسانوں کے درمیان ان کے رنگ و نسل اور مذہب کی وجہ سے تفریق کرے تو ایسی حکومت کو انگریزی سوچ کی ناجائز اولاد ہی کہا جا سکتا ہے'۔

'مودی حکومت انگریزی سوچ کی ناجائز اولاد'

مولانا مدنی نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے لاکھوں بھارتیوں کے ساتھ مذاکرات کی کوشش نہ کرنے پر کہا کہ حکومت کا رویہ ملک دشمنوں اور ملک مخالفین جیسا ہے، ایسی حکومت حکمرانی کے قابل اور اہل نہیں ہے۔ ان (مودی حکومت) سے کئی امور میں اختلاف اور اتفاق ہے، لیکن مظاہرین کے ساتھ ان کا رویہ ناقابل برداشت ہے۔

مولانا مدنی نے مزید کہا کہ جو اختلاف کو مخالف سمجھ لیتا ہو اور مخالفین کے ساتھ'دمن' کا رویہ رکھتا ہو، 'کچل دیں گے وطن مخالف ثابت کردیں گے، تم کو درانداز ثابت کردیں گے، تم کو کسی اور ملک کا شہری بتا دیں گے، (پاکستانی ہونے کا طعنہ)، ایسا کہنے والوں کا رویہ ملک دوستوں کا رویہ نہیں ہو سکتا'۔

شاہین باغ کی لڑائی جاری رہے

شاہین باغ جیسے مظاہروں کی ستائش کرتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا کہ 'لڑائی کا انجام کچھ بھی ہو، لیکن اگر آپ زندہ ہیں تو لڑنا پڑے گا، اگر آپ نہیں لڑیں گے تو آپ مردہ ہیں، لوگ آپ کو کچل دیں گے، آپ کو لڑنا ہے سچائی کے لیے، برابری کے لئے، انصاف کے لیے، اپنے حقوق کے لئے، اگر نہیں لڑے تو آپ گئے'۔

شاہین باغ:

شاہین باغ کی قیادت پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'اس پر تبصرہ کی ضرورت نہیں، بہادر خواتین، ہماری مائیں اور بہنیں پوری طاقت سے کھڑی ہوگئیں، وہ مبارک باد کی مستحق ہیں، ہم ان کے پیچھے ہیں'۔

مودی حکومت کو صلاح
مولانا مدنی جنہوں نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد قومی مفاد میں مودی حکومت کا ساتھ دیا تھا، اس دوران انہو نے کہا کہ 'میری حکومت کو صلاح ہے کہ وہ ان مظاہرین کی بات سنے اور ان کے ساتھ مذاکرات کرے، ان کے احتجاج کو نظر انداز نہیں کیا جائے، بلکہ ان کے اختلاف کرنے کے حق کو تسلیم کیا جائے'۔

ملک پارٹیوں سے بڑا ہوتا ہے

مولانا محمود مدنی نے مودی حکومت کو ضد چھوڑنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ 'پارٹی بڑی نہیں ہوتی، ملک بڑا ہوتا ہے، جو پارٹی کو ملک سمجھتے ہیں وہ بے وقوف ہیں، ملک بہت بڑا ہے، ساری پارٹیوں سے بڑا ہے'۔

Intro:EXCLUSIVE


مودی حکومت انگریزی سوچ کی ناجائز اولاد : مدنی

بھارت کے مشہور عالم دین اور جمعیۃ علماء کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے مودی حکومت پر سخت حملہ کیا۔

انہوں نے شہریت قانون کی مخالفت اور حکومت ہند کے رویہ پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کچھ ایسا کہہ دیا، جو تنازع کی وجہ بن سکتا ہے۔

انہوں نے مودی حکومت پر انسانوں کے درمیان نسل اور مذہب کی بنیاد پر امتیاز کرنے کا سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ" جب کوئی حکومت ایسی آجائے جو انسانوں کے درمیان ان کے رنگ، نسل اور مذہب کی وجہ سے تفریق کرے تو ایسی حکومت کو انگریزی سوچ کی ناجائز اولاد ہی کہا جا سکتا ہے۔"

مولانا مدنی نے شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے لاکھوں ہندوستانیوں کے ساتھ مذاکرات کی کوشش نہ کرنے پر کہا کہ حکومت کا رویہ ملک دشمنوں جیسا ہے، ملک مخالفین جیسا ہے۔ ایسی حکومت، حکمرانی کے قابل نہیں ہے، اہل نہیں ہے۔ ان (مودی حکومت) سے کئی امور میں اختلاف اور اتفاق ہے، لیکن مظاہرین کے ساتھ ان کا رویہ ناقابل برداشت ہے۔


مولانا مدنی نے مزید کہا کہ جو اختلاف کو مخالف سمجھ لیتا ہو اور مخالفین کے ساتھ"دمن" کا رویہ رکھتا ہو، کچل دیں گے، وطن مخالف ثابت کردیں گے، تم کو درانداز ثابت کردیں گے، تم کو کسی اور ملک کا شہری بتا دیں گے، (پاکستانی ہونے کا طعنہ) ، ایسا کہنے والوں کا رویہ ملک دوستوں کا رویہ نہیں ہو سکتا۔

"شاہین باغ کی لڑائی جاری رہے"

شاہین باغ جیسے مظاہروں کی ستائش کرتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا کہ "لڑائی کا انجام کچھ بھی ہو، لیکن اگر آپ زندہ ہیں تو لڑنا پڑے گا، اگر آپ نہیں لڑیں گے تو آپ مردہ ہیں، لوگ آپ کو کچل دیں گے، آپ کو لڑنا ہے، سچائی کے لئے، برابری کے لئے، انصاف کے لئے۔ اپنے حقوق کے لئے، اگر نہیں لڑے تو آپ گئے۔"




Body:"شاہین باغ کی خواتین کے ساتھ"

مولانا مدنی کے شاہین باغ کی قیادت پر پوچھے گئے ایک سوال پر کہا کہ "اس پر تبصرہ کی ضرورت نہیں، بہادر خواتین، ہماری مائیں اور بہنیں پوری طاقت سے کھڑی ہوگئیں، وہ مبارک باد کے مستحق ہیں، ہم ان کے پیچھے ہیں۔




Conclusion:مودی حکومت کو صلاح:

مولانا مدنی جنہوں نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد قومی مفاد میں مودی حکومت کا ساتھ دیا تھا، نے کہا کہ میری حکومت کو صلاح ہے کہ وہ ان مظاہرین کی بات سنے اور ان کے ساتھ مذاکرات کرے، ان کے احتجاج کو نظر انداز نہیں کیا جائے، بلکہ ان کے اختلاف کرنے کے حق کو تسلیم کیا جائے۔


"ملک پارٹیوں سے بڑا ہوتا ہے"

مولانا محمود مدنی نے مودی حکومت کو ضد چھوڑنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی بڑی نہیں ہوتی، ملک بڑا ہوتا ہے، جو پارٹی کو ملک سمجھتے ہیں وہ بے وقوف ہیں۔ ملک بہت بڑا ہے، ساری پارٹیوں سے بڑا ہے۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 11:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.