معذوری کو لعنت سمجھنے والوں کے لیے بمل کشور نے ایک مثال قائم کی ہے، انہوں نے 2.50 سینٹی میٹر کا گاندھی جی کے کتائی کا پہیا بنا کر اپنا نام لمکا بک آف ریکارڈ میں درج کرایا ہے۔ ایسا کرکے انہوں نے ضلع اور ریاست کے ساتھ ساتھ ملک کا نام بھی روشن کیا ہے، آج وہ گزٹ گرو کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔
بِمل کشور ان لوگوں کے لیے ایک افسانوی شخصیت بن گئے ہیں جو معذوری کو ایک لعنت سمجھتے ہیں۔ وہ پریاگراج کے ٹولا رام باغ کے رہائشی ہیں۔ انہوں نے مائیکرو دستکاری کے ذریعہ انوکھا سامان بنانے کا ریکارڈ قائم کیا ہے، بمل کشور نے ایک انچ سے کم کئی چیزوں پر کنندہ کی ہے، اسے دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بمل کشور کے لیے اسے بنانا انتہائی مشکل رہا ہوگا۔
بمل کشور کے ذریعے بنائے گئے چرخے کی بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس سے سوت بھی کاٹا جاسکتا ہے۔ یہ چرخہ لوگوں کو حیرت میں ڈالتا ہے۔ بمل کشور سے وہ لوگ سبق لے سکتے ہیں جو معذوری کو کمزوری سمجھتے ہیں اور زندگی سے مایوس ہوجاتے ہیں۔ اگر انسان میں کوئی جذبہ ہے تو وہ اپنی کمزوری کو طاقت بنا کر ملک کے ساتھ ساتھ بیرون ملک میں بھی اپنا جھنڈا بلند کر سکتا ہے۔
بچپن میں کشور پولیو سے متاثر ہو گئے تھے جس سے وہ پیر سے معذور ہو گئے اور چلنے پھرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن ان کے والد نے انہیں کبھی یہ احساس نہیں ہونے دیا کہ وہ معذور ہیں۔ اپنے بچے میں چھپے ہوئے ہنر اور صلاحیتوں کو تحریک دیتے رہیں اور نتیجہ آج سامنے ہے۔