راکیش دیکشت نامی صحافی نے پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے خلاف بھوپال کے ووٹر رجسٹرڈ آفس میں اپنی عرضی درج کی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ ان کا انتخاب مبینہ طور پر 'کرپٹ طریقوں 'کے ذریعہ کیا گیا اورانھوں نے مہم کے دوران فرقہ وارانہ جذبات کو جنم دیا۔
اطلاعات کے مطابق لوک سبھا انتخابات کے دوارن مہم میں پرگیہ ٹھاکر نے دستور ہند کے سیشن (3) 123 کے عوامی نمائندگی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مذہب کی بنیاد پر ووٹ حاصل کیا۔
مزید پڑھیں : سادھوی کے درخواست کو منظوری
درخواست کنندہ کے وکیل اروند شری واستو نے کہا کہ پرگیہ نے اپنے حریف اور کانگریس امیدوار دگ وجے سنگھ کے خلاف بھی جھوٹے بیانات دیئے، جس نے اس ایکٹ کی دفعہ 123 (4) (کسی اور امیدوار کے بارے میں جھوٹے اور ہتک آمیز بیانات) کی بھی خلاف ورزی کی۔
واضح رہے کہ پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے عام انتخابات 2019 میں بھوپال سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے تین لاکھ سے زائد ووٹز حاصل کرکے جیت درک کی تھی۔
مزید پڑھیں :سادھوی کا متنازع بیان، سیاسی رہنماؤں کا شدید رد عمل