کورونا کی وجہ سے مدارس و اسکولوں کی تعلیم کا نظام ٹھپ ہے۔ اسکولی بچوں کا تو کسی طرح آن لائن تعلیم کے ذریعہ یہ سلسلہ جاری ہے لیکن وہ بچے جو مدارس میں تعلیم حاصل کر رہے تھے ان کی تعلیم کا سلسلہ پوری طرح سے منقطع ہوگیا ہے۔
جھارکھنڈ کے ضلع گڈا میں واقع جہاز قطعہ گاؤں کے باشندہ قاری کلیم الدین نے اپنے گھر کی چھت پر ہی بچوں کی تعلیم کا نظم شروع کر دیا۔ تاکہ بچوں کا وقت برباد نہ ہو اور تعلیم کا سلسلہ جاری رہے اور ان کی محنت سے ان چند مہینوں میں کئی بچے حافظ بن چکے ہیں۔
دراصل قاری کلیم الدین بھی چنئی میں واقع ایک مدرسہ میں درس و تدریس کا کام انجام دے رہے تھے لیکن لاک ڈاؤن میں مدرسہ بند ہونے کی وجہ سے وہ بھی گھر پر ہی فرصت میں تھے۔ اس لئے ان کے ذہن میں خیال آیا کہ کیوں نہ اس قیمتی وقت کا استعمال بچوں کی تعلیم کے لئے کیا جائے۔ اور ان کی محنت کافی رنگ لائی اور ان کے گھر کی چھت پر تقریبا 35 بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ قاری کلیم الدین کے اس قدم سے بچوں کے سرپرست بھی خوش ہیں کہ بچوں کا وقت ضائع ہونے سے بچ گیا۔
اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ قاری کلیم الدین بچوں کو یہ تعلیم مفت میں دیتے ہیں۔ کورونا کی وجہ سے کروڑوں بچوں کی تعلیم پر اثر پڑا ہے خاص طور پر مدارس میں زیر تعلیم بچے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ایسے میں قاری کلیم الدین کا یہ قدم قابل ستائش ہے۔
یہ بھی پڑھیں:راکیش ٹکیٹ کو دھمکی آمیز فون کال، کوشامبی میں کیس درج