مرکزی وزیر صحت و خاندانی بہبود ڈاکٹر ہرش وردھن نے لوک سبھا میں ان دونوں بل کو بحث کے لئے پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں بل کی منظوری کے بعد قومی کونسل برائے ہندوستانی نظام طب کی جگہ قومی کمیشن برائے ہندوستانی نظام طب اور مرکزی ہومیوپیتھی کونسل کی جگہ قومی ہومیوپیتھی کمیشن کی تشکیل کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دونوں کونسل اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام تھیں اور وہ بدعنوانی سے متاثر تھیں۔ اس لیے اس کی جگہ کمیشن کا قیام ضروری ہوگیا تھا۔ اس سے دونوں طبی نظام زیادہ ترقی اور زیادہ شفافیت کی راہ پر گامزن ہوجائیں گے۔
حزب اختلاف کے چند اراکین نے ان دونوں بل میں کچھ ترمیم کا مطالبہ کیا، لیکن مجموعی طور پر ان کی حمایت کی۔ کانگریس کے ششی تھرور نے کہا کہ قومی کمیشن برائے ہندوستانی نظام طب سے متعلق بل میں یوگا اور نیچروپیتھی کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کمیشن سے متعلق شکایات کی سماعت کا حق مرکزی حکومت کو دینے کی مخالفت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس کے لئے بل میں اپیلٹ اتھارٹی کے التزام کو بھی شامل کیا جائے۔