وزیر اعظم نریندر مودی نے پارٹی کے لیے آج میرٹھ سے انتخابی مہم کا آغاز کیا اور پہلی ہی ریلی میں اپوزیشن جماعتوں پر اپنے خاص انداز میں سخت نکتہ چینی کی۔
لیکن کانگریس پارٹی نے اپوزیشن اتحاد کو شراب سے تعمبیر کرنے پر مودی پر سخت تنقید کی اور کہا کہ وزیراعظم کے منھ سے اس طرح کی بات زیبا نہیں دیتی۔ 'یہ شرم کی بات ہے۔ مودی کو اس کے لیے عوام سے معافی مانگنی چاہیے اور اپنے الفاظ واپس لینے چاہیں۔'
نریندر مودی نے میرٹھ کی ریلی سے اپنے خطاب میں دعوی کیا کہ 'ملک کی 130 کروڑ عوام نے ایک بار پھر سے انھیں کی حکومت کو منتخب کرنے کا تہیہ کر لیا ہے'۔
اپوزیشن پر نکتہ چینی کر تے ہو ئے انہوں نے کہا کہ 'یہ لوگ بھارت کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ میں ان سے جاننا چاہتا ہوں کہ کس کے اشارے پر، کس کو فائدہ پہنچانے کے لیے آپ لوگ ایسا رویہ اپناتے ہیں؟'۔
انھوں نے اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی، راشٹریہ لوک دل اور بہوجن سماج پارٹی کے اتحاد کو شراب سے تعبیر کر تے ہو ئےکہا کہ 'یہ شراب آپ کو برباد کر دے گی'۔
انہوں نے یوپی اے کے دور اقتدار پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'جب دہلی میں ان مہا ملاوٹی لوگوں کی حکومت تھی، تو آئے دن ملک کے مختلف کونے میں بم دھماکے ہوتے تھے، یہ شدت پسندوں کی بھی ذات اور شناخت دیکھتے تھے اور اسی بنیاد پر شناخت کرتے تھے کہ اسے بچانا ہے یا سزا دینی ہے'۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے عام انتخابات کے لیے میرٹھ سے سے انتخابی مہم کا آغاز کیا اور یہ ان کی پہلی ریلی تھی۔
ان کا کہنا تھا: 'آج جب خلا میں چوکیداری کر رہا ہے تو کچھ لوگوں کے پیٹ میں درد ہو رہا ہے'۔
انہوں نے کہا: 'میں چوکیدار ہوں اور چوکیدار کبھی ناانصافی نہیں کرتا'، حساب سب کا ہوگا اور باری باری سے ہوگا۔