علم کیمیا کے شعبے میں نوبل انعام یافتہ پروفیسر مائیکل لیوٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے لاک ڈاؤن وقت کا ضیاع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’لوگوں کو گھروں میں رکھنے کا فیصلہ گھبراہٹ اور عجلت کے سبب کیا گیا'۔
پروفیسرمائیکل لیوٹ کا کہنا ہے کہ 'لاک ڈاؤن کے سبب مرنے والوں کی تعداد، بچائے جانے والوں سے زیادہ ہوسکتی ہے'۔
امریکا کی اسٹین فورڈ یونیورسٹی کے پروفیسرمائیکل لیوٹ وہ شخصیت ہیں جنہوں نے ابتدا میں وبا کی شدت سے متعلق درست پیش گوئی کی تھی۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد 54 لاکھ 66 ہزار سے زائد ہوگئی جبکہ 3 لاکھ 45 ہزار سے زائد افراد وائرس کے باعث جان سے جا چکے ہیں۔