کل سعودی عرب نے رمضان کے مد نظر حرمین شریفین کو مشروط طریقہ سے کھولنے کا اعلان کیا۔ اس میں ہر نمازی پر سماجی بندش کے طور طریقوں پر عمل کرنا ضروری ہے۔
جس سے یہ امید جگنے لگی تھی کہ شاید حج آپریشن 2020 کا بھی حل نکالا جاسکتا ہے۔ تاہم ایسا کچھ ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔
بھارت میں حج امور سے وابستہ حکام کا ماننا ہے کہ سعودی عرب سے جو اشارے اب تک ملے ہیں اس کے مطابق سعودی عرب حج کو منسوخ نہیں کرنا چاہتا بلکہ اس کا حل نکالنا چاہتا ہے مگر وائرس کے بریک آؤٹ کے خطرہ کی وجہ سے سعودی عرب ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لے پارہا ہے۔
حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ چونکہ سعودی عرب کی جانب سے اس تعلق سے کوئی بھی وضاحت نہیں آرہی ہے، اس لیے ہماری جانب سے ویٹ اینڈ واچ کی پالیسی اختیار کی گئی ہے۔
حج کمیٹی کے ایک سینئر اہلکار نے ای ٹی وی بھارت کو بتا یا کہ ہم ہر ممکنہ صورت حال کے لئے تیار ہیں اور جس طرح کے بھی آپشن سامنے آئیں گے اسی کے مطابق اقدامات کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید وضاحت سے بتایا کہ اگر سعودی عرب ہمارے سامنے چنندہ عازمین بھیجنے کی شرط رکھتا ہے تو اس پر بھی غور کیا جائے گا۔