ETV Bharat / bharat

عظیم سائنسداں وکرم سارا بھائی کی 101 ویں سالگرہ پر خاص رپورٹ

author img

By

Published : Aug 12, 2020, 9:10 AM IST

بھارت کے عظیم سائنسدان وکرم سارا بھائی کو بابائے خلائی پروگرام کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ انہیں 1966 میں پدم بھوشن اور 1972 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا۔ وکرم سارا بھائی کی 101 ویں یوم پیدائش کے موقع پر پیش ہے ای ٹی وی بھارت کی خصوصی رپورٹ:

know about vikram sarabhai on his 101st birth anniversary eve
وکرم سارا بھائی کی 101 ویں یوم پیدائش

وکرم امبالال سارا بھائی (پیدائش: 12 اگست 1919 / وفات: 30 دسمبر 1971) ایک عظیم، بے مثال اور عقبری طبعیات دان اور ماہر فلکیات تھے۔ انہوں نے بھارت میں خلائی تحقیق کو بڑے پیمانے پر فروغ دیا اور یہاں کی جوہری طاقت کو فروغ دینے میں مدد کی۔

آج اسرو کے بانی ڈاکٹر وکرم اے سارا بھائی کی 101 ویں یوم پیدائش کو سائنسدانوں، جدت پسندوں، صنعتکاروں اور محققین کی جانب سے بڑے پیمانے پر منایا جارہا ہے۔

ڈاکٹر وکرم امبالال سارا بھائی ایک عبقری اور ادارہ ساز شخصیت تھے۔ انہوں نے آزاد بھارت میں مختلف شعبوں سے متعلق بڑی تعداد میں اداروں کے قیام میں انتھک جدوجہد کی۔ احمد آباد میں فزیکل ریسرچ لیباریٹری (پی آر ایل) کے قیام میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔

know about vikram sarabhai on his 101st birth anniversary eve
وکرم امبالال سارا بھائی ( پیدائش: 12 اگست 1919 / وفات: 30 دسمبر 1971)

سارا بھائی کا خاندان ایک جین کاروباری خاندان تھا۔ ان کے والد امبالال سارا بھائی ایک متمول صنعتکار تھے اور گجرات میں کئی ملوں کے مالک تھے۔ امرکال اور سرلا دیوی کے آٹھ بچوں میں سے وکرم سارا بھائی ایک تھے۔

  • عظیم شخصیات سے تعلقات اور استفادہ:

وہ مہاتما گاندھی، رابندر ناتھ ٹیگور، جے کرشنا مورتی، موتی لال نہرو، وی ایس شرینیسا شاستری، جواہر لال نہرو، سروجنی نائیڈو، مولانا آزاد، سی ایف اینڈریوز اور سی وی رامن جیسے مجاہدین آزادی اور رہنمایان قوم سے بہت متاثر تھے۔

وہ اکثر ان شخصیات کے یہاں آتے جاتے رہتے اور ان کی وکرم کے یہاں بھی آمد و رفت رہتی تھی۔ وہ ان کے ساتھ مختلف موضوعات پر بات چیت بھی کرتے، جس کی وجہ سے وکرم سارا بھائی کے اندر بھی علمی جستجو اور بڑے کام کرنے کا شوق پیدا ہوا۔

  • تعلیم و تربیت:

وکرم سارا بھائی کو اپنے بہن بھائیوں کے ہمراہ گھر میں ہی ابتدائی تعلیم دی گئی جہاں ان کے والدین نے گھریلو لیباریٹریز میں علمی تجربات کے ذریعے سائنسی رحجان پیدا کیا۔

انہیں بچپن سے ہی ریاضی اور سائنس میں خصوصی دلچسپی تھی۔ سارا بھائی نے انٹرمیڈیٹ سائنس کا امتحان پاس کرنے کے بعد احمد آباد کے گجرات کالج سے میٹرک کیا۔

اپنی کالج کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ کیمبرج یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے انگلینڈ چلے گئے جہاں انہوں نے قدرتی علوم میں تریپوس کا امتحان پاس کیا۔

سنہ 1947 میں انہوں نے کیمبرج میں کیوندینڈش لیباریٹری میں فوٹوفیشن اور خلائی تحقیق پر پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔

  • تحقیقی خدمات:

کاسمیٹک شعاعوں میں انہیں خصوصی دلچسپی تھی اور اس طرح انہوں نے اس پر کئی تحقیقات کی۔ انہوں نے پونہ سینٹرل میٹرولوجیکل اسٹیشن میں کاسمیٹک شعاعوں پر کچھ عرصہ تحقیق کی اور بعد میں اپنی تحقیق جاری رکھنے کے لئے کشمیر چلے گئے۔

سارا بھائی نے بنگلور کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس میں طبعیات دان سی وی رمن کے تحت کاسمیٹک شعاعوں پر تحقیق بھی کی۔

کیمبرج سے واپسی کے فوراً بعد ہی وکرم نے احمد آباد میں فزیکل ریسرچ لیباریٹری قائم کی۔ یہ انسٹی ٹیوٹ کاسمیٹک شعاعوں اور بیرونی خلا کے مطالعہ کے لئے وقف تھا۔

سنہ 1955 میں سارا بھائی نے کشمیر کے گلمرگ میں فزیکل ریسرچ لیباریٹری کی شاخ قائم کی۔ حکومت ہند کے محکمہ جوہری توانائی نے اسی جگہ پر ایک اعلی درجے کا اعلی تحقیقی مرکز قائم کیا۔

  • بھارتی خلائی پروگرام:

بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارہ (اسرو) کا قیام ان کی سب سے بڑی کامیابی تھی۔ انہوں نے روسی سپوتنک لانچ کے بعد بھارت جیسے ترقی پذیر ملک کے لئے خلائی پروگرام کی اہمیت کو کامیابی کے ساتھ باور کرایا۔

سنہ 1966 میں ناسا کے ساتھ ڈاکٹر سارا بھائی کی بات چیت کے نتیجے میں سیٹلائٹ انسٹرکشنل ٹیلی وژن تجربہ (SITE) جولائی 1975 سے جولائی 1976 کے دوران شروع کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر سارا بھائی نے ایک مصنوعی سیٹلائٹ کے لانچنگ کے لئے ایک پروجیکٹ شروع کیا۔ اس کے نتیجے میں پہلا بھارتی مصنوعی سیارہ آریہ بھٹ کو 1975 میں روسی کوسمڈرووم سے مدار کو روانہ کیا گیا تھا۔

وکرم امبالال سارا بھائی (پیدائش: 12 اگست 1919 / وفات: 30 دسمبر 1971) ایک عظیم، بے مثال اور عقبری طبعیات دان اور ماہر فلکیات تھے۔ انہوں نے بھارت میں خلائی تحقیق کو بڑے پیمانے پر فروغ دیا اور یہاں کی جوہری طاقت کو فروغ دینے میں مدد کی۔

آج اسرو کے بانی ڈاکٹر وکرم اے سارا بھائی کی 101 ویں یوم پیدائش کو سائنسدانوں، جدت پسندوں، صنعتکاروں اور محققین کی جانب سے بڑے پیمانے پر منایا جارہا ہے۔

ڈاکٹر وکرم امبالال سارا بھائی ایک عبقری اور ادارہ ساز شخصیت تھے۔ انہوں نے آزاد بھارت میں مختلف شعبوں سے متعلق بڑی تعداد میں اداروں کے قیام میں انتھک جدوجہد کی۔ احمد آباد میں فزیکل ریسرچ لیباریٹری (پی آر ایل) کے قیام میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔

know about vikram sarabhai on his 101st birth anniversary eve
وکرم امبالال سارا بھائی ( پیدائش: 12 اگست 1919 / وفات: 30 دسمبر 1971)

سارا بھائی کا خاندان ایک جین کاروباری خاندان تھا۔ ان کے والد امبالال سارا بھائی ایک متمول صنعتکار تھے اور گجرات میں کئی ملوں کے مالک تھے۔ امرکال اور سرلا دیوی کے آٹھ بچوں میں سے وکرم سارا بھائی ایک تھے۔

  • عظیم شخصیات سے تعلقات اور استفادہ:

وہ مہاتما گاندھی، رابندر ناتھ ٹیگور، جے کرشنا مورتی، موتی لال نہرو، وی ایس شرینیسا شاستری، جواہر لال نہرو، سروجنی نائیڈو، مولانا آزاد، سی ایف اینڈریوز اور سی وی رامن جیسے مجاہدین آزادی اور رہنمایان قوم سے بہت متاثر تھے۔

وہ اکثر ان شخصیات کے یہاں آتے جاتے رہتے اور ان کی وکرم کے یہاں بھی آمد و رفت رہتی تھی۔ وہ ان کے ساتھ مختلف موضوعات پر بات چیت بھی کرتے، جس کی وجہ سے وکرم سارا بھائی کے اندر بھی علمی جستجو اور بڑے کام کرنے کا شوق پیدا ہوا۔

  • تعلیم و تربیت:

وکرم سارا بھائی کو اپنے بہن بھائیوں کے ہمراہ گھر میں ہی ابتدائی تعلیم دی گئی جہاں ان کے والدین نے گھریلو لیباریٹریز میں علمی تجربات کے ذریعے سائنسی رحجان پیدا کیا۔

انہیں بچپن سے ہی ریاضی اور سائنس میں خصوصی دلچسپی تھی۔ سارا بھائی نے انٹرمیڈیٹ سائنس کا امتحان پاس کرنے کے بعد احمد آباد کے گجرات کالج سے میٹرک کیا۔

اپنی کالج کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ کیمبرج یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے انگلینڈ چلے گئے جہاں انہوں نے قدرتی علوم میں تریپوس کا امتحان پاس کیا۔

سنہ 1947 میں انہوں نے کیمبرج میں کیوندینڈش لیباریٹری میں فوٹوفیشن اور خلائی تحقیق پر پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔

  • تحقیقی خدمات:

کاسمیٹک شعاعوں میں انہیں خصوصی دلچسپی تھی اور اس طرح انہوں نے اس پر کئی تحقیقات کی۔ انہوں نے پونہ سینٹرل میٹرولوجیکل اسٹیشن میں کاسمیٹک شعاعوں پر کچھ عرصہ تحقیق کی اور بعد میں اپنی تحقیق جاری رکھنے کے لئے کشمیر چلے گئے۔

سارا بھائی نے بنگلور کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس میں طبعیات دان سی وی رمن کے تحت کاسمیٹک شعاعوں پر تحقیق بھی کی۔

کیمبرج سے واپسی کے فوراً بعد ہی وکرم نے احمد آباد میں فزیکل ریسرچ لیباریٹری قائم کی۔ یہ انسٹی ٹیوٹ کاسمیٹک شعاعوں اور بیرونی خلا کے مطالعہ کے لئے وقف تھا۔

سنہ 1955 میں سارا بھائی نے کشمیر کے گلمرگ میں فزیکل ریسرچ لیباریٹری کی شاخ قائم کی۔ حکومت ہند کے محکمہ جوہری توانائی نے اسی جگہ پر ایک اعلی درجے کا اعلی تحقیقی مرکز قائم کیا۔

  • بھارتی خلائی پروگرام:

بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارہ (اسرو) کا قیام ان کی سب سے بڑی کامیابی تھی۔ انہوں نے روسی سپوتنک لانچ کے بعد بھارت جیسے ترقی پذیر ملک کے لئے خلائی پروگرام کی اہمیت کو کامیابی کے ساتھ باور کرایا۔

سنہ 1966 میں ناسا کے ساتھ ڈاکٹر سارا بھائی کی بات چیت کے نتیجے میں سیٹلائٹ انسٹرکشنل ٹیلی وژن تجربہ (SITE) جولائی 1975 سے جولائی 1976 کے دوران شروع کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر سارا بھائی نے ایک مصنوعی سیٹلائٹ کے لانچنگ کے لئے ایک پروجیکٹ شروع کیا۔ اس کے نتیجے میں پہلا بھارتی مصنوعی سیارہ آریہ بھٹ کو 1975 میں روسی کوسمڈرووم سے مدار کو روانہ کیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.