پاکستان کے شہر کراچی میں واقع جامع نظامیہ کے مفتی منیب الرحمن نے فتوی جاری کیا ہے کہ کشمیر کی زمین بھارت کے کسی بھی ہندو کو نہ بیچی جائے۔
دوسری جانب دہلی کے نوجوان علماء نے اس فتوی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس فتوی کے یہ الفاظ کے مسلمانوں کی جانب سے کسی بھی غیر مسلم کو زمین بیچنا یا فروخت نہیں کرنا چاہئے غیر درست ہے۔
اس بات کو مد نظر رکھنا چاہئے کہ کشمیر میں کئی سو سال سے کئی مذاہب کے لوگ ایک ساتھ رہتے آئے ہیں جسے کشمیریت کہا جاتا ہے جو کہ کشمیر کی ملی جلی تہذیب ہے جو کہ اسلام کے آنے کے بعد بھی باقی رہی ۔
اس گروپ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ کشمیر مسلمانوں نے اس سے قبل بھی اپنی زمین ، گھر دوکان بیچے ہیں تا کہ تجارت کی جاسکے اور اس میں انہیں کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا۔