یہاں کے عوام ان مسائل کے ساتھ ہی زندگی گذار رہی ہے یہی وجہ ہے کہ ایک طبقہ ان کے صبر کا حد سے زیادہ غلط فائدہ اُٹھا رہا ہے اور آخری حد تک عوام کا استحصال کیا جارہا ہے۔
جونا آگرہ روڈ پر مالیگاؤں کے عوام اور بیرونی افراد کا گذر ہوتا ہے لیکن بیرونی افراد گذر جاتے ہیں جبکہ مقامی افراد کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مقامی عوام اس روڈ کی مرمت کے لیے کوئی ٹھوس قدم اٹھانا چاہتے ہیں۔
جونا آگرہ روڈ شہر مالیگاؤں کا ایک بہت ہی اہم حصہ ہے جو شہر کو دو حصوں میں تقسیم کرتا ہے اس روڈ سے ہر شہری جن میں نوجوان ، طلبا و طالبات اور عام شہریوں کا گذر ہوتا ہے ، جونا آگرہ روڈ شہر کی اہم شاہرہ ہونے کی وجہ سے اس کا استعمال زیادہ ہے اور اس کی خستہ حالی توجہ کا مرکز بن چکی ہے لیکن کارپویشن اسے مسلسل نظر انداز کررہی ہے جس کی وجہ لوگ سوشل میڈیا پر طرح طرح کے مذاق بنا رہے ہیں۔
شہر مالیگاؤں بائے پاس ہائی وے اور جونا آگرہ روڈ دونوں اہم شاہروں میں سے ہیں لیکن جونا آگرہ روڈ آج تعصب کا شکار ہے۔ جونا اگرہ روڈ تقریباً تین کلو میٹر ہے لیکن اس پر تین ہزار سے زائد گڑہے ہیں۔شہر کے مرکز میں فلائی اوور بریج اور جونا آگرہ روڈ کا کام انتہائی ست روی سے کیا جارہا ہے۔
جگہ جگہ کڑہے کھود کر اور روڈ پر پتھر ڈال کر مہینوں تک لاوارث چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اس پر کوئی حفاظتی انتظام نہیں کیا جاتا جس سے لوگوں کی جان و مال کا خطرہ 24 گھنٹے بنا رہتا ہے۔ اس طرح سڑک کے بیچوں بیچ گھڑے کھود کر چھوڑ دیے جانے سے دن بھر بھیانک ٹریفک جام لگا رہتا ہے۔
لوگوں کو قریب آدھا کلومیٹر کا سفر طے کرنے میں دیڑھ سے دو گھنٹے کا وقت برباد کرنا پڑ رہا ہے۔شدید ٹریفک جام کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہتی ہے اور ایمبولینس کو رش سے نکالنے کے لیے پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان سب کے باوجود کارپوریشن اور ٹھیکیدار کوئی قدم نہیں اٹھارہے ہیں۔ مقامی شہریوں نے اور کئی سماجی تنظیموں نے کارپوریشن کو ذرائع ابلاغ کے ذریعے متنبہ کیا ہے کہ سڑک تعمیر کے دوران حفاظتی انتظام ٹھیک طور سے کیا جائے۔
قوانین کے مطابق اس جگہ پر حفاظتی نقطہ نظر سے بیرنگ کیڈنگ اور سیکورٹی گارڈوں کا اہتمام کیا جانا چاہئے۔ اگر تعمیری کام کے دوران حفاظتی انتظام نہ ہونے کے سبب کسی کی جان ومال کو خطرہ ہوتا ہے تو اس کی پوری ذمہ داری کارپوریشن اور ٹھیکہ داروں پر عاہد ہوگی۔