بتایا جا رہا ہے کہ بندی یادو کا کورونا ٹیسٹ ہوا تھا جس کی رپورٹ مثبت آئی تھی۔ پچھلے کچھ دنوں سے وہ اپنے گھر میں ہی تنہائی میں رہ رہے تھے۔ بندی یادو کی طبیعت اچانک بگڑنے پر گھر والوں نے پہلے انہیں انوگرہ نارائن مگدھ میڈیکل کالج و ہسپتال میں بھرتی کرایا تھا جہاں ڈاکٹروں نے بدھ کی رات بہتر علاج کے لئے انہیں پٹنہ ریفر کیا تھا۔
بندی یادو کو سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی۔ علاج کے دوران جمعرات کی سہ پہر بندی یادو نے آخری سانس لی۔ جیسے ہی بندی یادو کی موت کی اطلاع ملی، جے ڈی یو رہنماوں اور کارکنوں میں سوگ کی لہر دوڑ گئی۔
جے ڈی یو ضلعی پسماندہ سیل کے صدر ونود کمار، جے ڈی یو کے سینئر رہنما ڈاکٹر اروند کمار سنگھ ، لال جی پرساد، راجیش پرساد، اروند، جے ڈی یو گیا مہانگر کے نائب صدر گورو سنہا سمیت کئی رہنماؤں نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ بندی یادو کی بے وقت موت سے پارٹی نے بہت نقصان اٹھایا ہے۔
واضح رہے بندی یادو ضلع پریشد کے رکن بھی رہے ہیں ، آرجے ڈی کی ٹکٹ پر بندی یادو گروا سے اسمبلی انتخاب بھی لڑچکے ہیں حالانکہ انہیں بی جے پی کے امیدوار سے شکست ہوئی تھی۔ بندی یادو اس بار بھی جے ڈی یو کی ٹکٹ پر مضبوط امیدوار کے طور پر تھے ، یادو برادری میں ان کی بڑی پکڑ ہونے کے ساتھ وہ اپنے برادری کے بڑے رہنما کہلاتے تھے۔