ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے آج اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
انہوں نے اپنے استعفیٰ کا اعلان سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر کیا ہے۔ انہوں نے اپنی مدت کار میں حکومتی کاموں میں ہونے والی غلطیوں کے لیے معافی مانگی ہے۔ انہوں نےلکھا:' 'میں اپنے عہدے پر کام جاری نہ رکھنے اور اس دوران کی جانے والی تمام کوتاہیوں اور غلطیوں پر معافی مانگتا ہوں'۔
ان کے استعفیٰ کی تصدیق سرکاری نیوز ایجنسی ارنا نے کی ہے۔
ظریف نے اپنے استعفیٰ میں عوام اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیاہے،لیکن یہ نہیں بتایا ہے کہ انہوں نے استعفیٰ کیوں دیا ہے۔
حالانکہ صدر حسن روحانی نےان کا استعفیٰ منظور کیا ہے کہ نہیں،یہ ابھی واضح نہیں ہوا ہے۔
امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے اس استعفے پر اپنا رد عمل ظاہر کر تے ہو ئے ٹویٹ کیا:'جواد ظریف اور حسن روحانی کرپٹ مذہبی مافیا کے کارندے ہیں، ہمیں پتہ ہے کہ سارے فیصلے آیت اللہ خامنہ ای کے ہوتے ہیں۔ ہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ ایرانی حکومت کو رویہ درست رکھنا ہوگا اور اپنے عوام کا احترام کرنا ہوگا۔
We note @JZarif’s resignation. We’ll see if it sticks. Either way, he and @HassanRouhani are just front men for a corrupt religious mafia. We know @khamenei_ir makes all final decisions. Our policy is unchanged—the regime must behave like a normal country and respect its people.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) February 26, 2019 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">We note @JZarif’s resignation. We’ll see if it sticks. Either way, he and @HassanRouhani are just front men for a corrupt religious mafia. We know @khamenei_ir makes all final decisions. Our policy is unchanged—the regime must behave like a normal country and respect its people.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) February 26, 2019We note @JZarif’s resignation. We’ll see if it sticks. Either way, he and @HassanRouhani are just front men for a corrupt religious mafia. We know @khamenei_ir makes all final decisions. Our policy is unchanged—the regime must behave like a normal country and respect its people.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) February 26, 2019
غورطلب ہے کہ سنہ 2013 میں حسن روحانی کے صدر منتخب ہونے کے بعد وزیر خارجہ بنے تھے۔
ظریف اقوام متحدہ میں ایران کے سفارتکار بھی رہ چکے ہیں۔
امریکہ کا ایران کے ساتھ نیوکلیئر ڈیل منسوخ کیے جانے کے بعد سے ظریف ایرانی شدت پسنوں کے نشانے پر تھے۔