سشما سوراج نے آج یہاں مختلف علاقوں میں برسرِکار خواتین کے ’وجے سنکلپ سنواد‘سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1969 میں آرگنائزیشن آف اسلامک کنٹریز (او آئی سی) کے کانفرنس میں ہندوستان کو پوچھا نہیں جاتا تھا لیکن جب سے مودی حکومت ہندوستان میں ہے تب سے او آئی سی کے کانفرنس میں ہندوستان اسٹیج پر اعزاز سے نوازا جاتا ہے اور پاکستان کی کرسی خالی رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنہ 2008 میں 26،11 ممبئی حملے میں 166 افراد مارے گئے تھے۔ اس وقت کی مرکزی حکومت پاکستان کو عالمی سطح پر الگ تھلگ کرسکتی تھی لیکن قوت ارادی کے نہ ہونے کی وجہ سے یہ نہیں ہو پایا۔ ہماری حکومت نے اری اور پلوامہ حملے کے بعد پاکستان کو منھ توڑ جواب دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دیے جانے کا مطالبہ سنہ 2009 سے تھا لیکن مودی کی کامیاب سفارتکاری کی بدولت اب مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دیا گیا۔
محترمہ سوراج نے کہا کہ گذشتہ پانچ برس میں پوری دنیا میں ہندوستان کا قد بڑھا ہے۔ وزیر اعظم مودی کا شمار دنیا کے صف اول کے رہنماؤں میں ہونے لگا ہے۔ اقوام متحدہ نے 21 جون کو عالمی یوم یوگ قرار دلوانا بھی ہندوستان کے لیے بڑی کامیابی ہے۔ دسمبر 2018 تک ہماری حکومت بیرون ممالک میں پھنسے دو لاکھ 26 ہزار افراد کو محفوظ ہندوستان لے کر آئی ۔
انہوں نے کہا کہ پانچ برس قبل تک ہندوستان کی معیشت کو دنیا کی پانچ خستہ حال معیشت میں شمار کیا جاتا تھا لیکن اب ہندوستان دنیا کی چھٹی بڑی معیشت بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ پانچ برس میں ترقیاتی میدان میں کئی قابل ذکر کام ہوئے ہیں۔ صفائی کا دائرہ 40 فیصد سے بڑھ کر اب 98 فیصد ہوگئی ہے۔ گذشتہ پانچ برس میں 13 کروڑ نئے گیس کنیکشن دیے گئے۔ گذشتہ پانچ برس میں 34 کروڑ نئے بینک کھاتے کھولے گئے ہیں۔ پانچ برس قبل تک ہندوستان میں موبائل بنانے کی محض دو فیکٹریاں تھیں اب 127 فیکٹریاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں محض 77 پاسپورٹ مراکز تھے لیکن گذشتہ پانچ برسوں میں ہم نے 428 نئے پاس پورٹ مرکز کھولے گئے ہیں۔ اب ملک میں کل 505 پاسپورٹ مرکز ہیں۔ راجستھان میں تین پاسپورٹ مرکز تھے، انھیں ہماری حکومت نے 28 کر دیا ہے۔