انڈین نیوز پیپرس سوسائٹی (آئی این ایس) نے کانگریس کے سربراہ سے کہا کہ وہ "متحرک اور آزادانہ پریس" کے مفاد میں دی گئی تجویز کو واپس لیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط میں سونیا گاندھی نے کووڈ 19 سے لڑنے کے لئے مختلف تجاویز پیش کیا ہے۔
جن میں دو سال کے لئے حکومت اور عوامی سیکٹرز کے تحت کام کرنے والے ٹیلی ویژن ، پرنٹ اور آن لائن میڈیا اشتہارات پر "مکمل پابندی عائد کرنا بھی شامل ہے۔ "۔
آئی این ایس کے صدر شیلیش گپتا نے سونیا گاندھی کے تجاویز کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی تجویز مالی سنسرشپ کے مترادف ہے۔ جہاں تک سرکاری اخراجات کا تعلق ہے ، یہ ایک بہت ہی چھوٹی رقم ہے ، لیکن یہ اخباری صنعت کے لئے ایک بہت بڑی رقم ہے، جو کسی بھی متحرک جمہوریت کے لئے ضروری ہے ۔
کساد بازاری اور ڈیجیٹل حملوں کی وجہ سے اشتہار اور گردش کی آمدنی میں پہلے ہی کمی واقع ہوئی ہے۔
اس طرح ایسے وقت میں جب میڈیا کے اہلکار اپنی جان کو خطرے میں ڈال رہے ہیں اور وبائی صورتحال پر خبریں لا رہے ہیں، کانگریس صدر کی تجویز پوری میڈیا انڈسٹری کے لئے پریشانی کا باعث ہے۔
یہ بیان ایک دن کے بعد سامنے آیا ہے جب نیوز براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن (این بی اے) نے بھی سونیا گاندھی کے حکومت اور عوامی شعبے کے اقدامات کی طرف سے میڈیا اشتہارات پر پابندی عائد کرنے کے مشورے کی "سخت ناراضگی" کے بعد ایک دن بعد کہا ہے کہ کانگریس کے سربراہ کا مطالبہ "انتہائی مایوس کن" ہے۔
این بی اے نے کانگریس کے صدر سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ "صحت مند اور آزاد میڈیا" کے مفاد میں میڈیا اشتہارات پر دو سال تک "مکمل پابندی" کے بارے میں وزیر اعظم کو دی گئی اپنی تجویز کو واپس لیں۔