ETV Bharat / bharat

بھارت - چین تنازع: کیا اجیت ڈووال کی محنت رنگ لائی؟

قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈووال نے اتوار کے روز چین کے وزیر خارجہ اور ریاستی مشیر وانگ یی سے بھارت - چین تنازع کے حل کے لیے بذریعہ ویڈیو کال گفتگو کی۔ یہ گفتگو خوشگوار رہی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ، بھارت اور چین کی افواج اسی سلسلے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) سے قدرے پیچھے ہٹ گئی ہیں۔

Indian and Chinese forces retreat from the LAC
بھارت اور چین کی فورسز ایل اے سی سے پیچھے ہٹیں
author img

By

Published : Jul 7, 2020, 9:30 AM IST

قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈووال نے چین کے وزیر خارجہ وانگ یی سے اتوار کی رات دیر گئے ویڈیو کال پر گفتگو کی۔ یہ گفتگو بہت ہی خوشگوار رہی۔ ایسا کہا جارہا ہے کہ اسی مذاکرات کے بعد دونوں ملکوں کی افواج لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) سے قدرے پیچھے ہٹ گئی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق، ڈووال اور وانگ یی کے مابین گفتگو کا بنیادی مرکز وادی گلوان میں امن قائم کرنا اور دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی کو کم کرنا نیز مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لیے مشترکہ پالیسی پر کام کرنا تھا۔

دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ امن کی بحالی کے لیے یہ یقینی بنایا جانا چاہیے کہ بھارت - چین کی سرحد پر تعینات فوجیوں کو جلد سے جلد ہٹا دیا جائے۔ اس دوران فریقین نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ دونوں ممالک ایل اے سی کے حالات پر گہری نظر رکھیں اور ایسی کوششوں سے بچیں جس سے دونوں ممالک کے مابین رشتے خراب ہونے کا خدشہ ہو۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ سرحدی علاقوں پر پرتشدد واقعات کو دوبارہ نہ ہونے دینے کو یقینی بنایا جائے۔

اس دوران انہوں نے ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کی کہ دونوں فریق کو ایل اے سی کا سختی سے احترام کرنا چاہئے اور کسی بھی طرح کی پوزیشن کو تبدیل کرنے کے لیے یکطرفہ کارروائی نہیں کرنا چاہئے۔ مستقبل میں کسی بھی واقعے سے بچنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہئے، تاکہ سرحدی علاقوں میں امن و امان برقرار رہے۔

دونوں فریق نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ دونوں خصوصی نمائندے دوطرفہ معاہدوں اور پروٹوکال کے مطابق بھارت چین کے سرحدی علاقوں میں امن کی بحالی کو یقینی بنانے کے لیے بات چیت جاری رکھیں گے۔

قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈووال نے چین کے وزیر خارجہ وانگ یی سے اتوار کی رات دیر گئے ویڈیو کال پر گفتگو کی۔ یہ گفتگو بہت ہی خوشگوار رہی۔ ایسا کہا جارہا ہے کہ اسی مذاکرات کے بعد دونوں ملکوں کی افواج لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) سے قدرے پیچھے ہٹ گئی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق، ڈووال اور وانگ یی کے مابین گفتگو کا بنیادی مرکز وادی گلوان میں امن قائم کرنا اور دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی کو کم کرنا نیز مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لیے مشترکہ پالیسی پر کام کرنا تھا۔

دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ امن کی بحالی کے لیے یہ یقینی بنایا جانا چاہیے کہ بھارت - چین کی سرحد پر تعینات فوجیوں کو جلد سے جلد ہٹا دیا جائے۔ اس دوران فریقین نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ دونوں ممالک ایل اے سی کے حالات پر گہری نظر رکھیں اور ایسی کوششوں سے بچیں جس سے دونوں ممالک کے مابین رشتے خراب ہونے کا خدشہ ہو۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ سرحدی علاقوں پر پرتشدد واقعات کو دوبارہ نہ ہونے دینے کو یقینی بنایا جائے۔

اس دوران انہوں نے ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کی کہ دونوں فریق کو ایل اے سی کا سختی سے احترام کرنا چاہئے اور کسی بھی طرح کی پوزیشن کو تبدیل کرنے کے لیے یکطرفہ کارروائی نہیں کرنا چاہئے۔ مستقبل میں کسی بھی واقعے سے بچنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہئے، تاکہ سرحدی علاقوں میں امن و امان برقرار رہے۔

دونوں فریق نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ دونوں خصوصی نمائندے دوطرفہ معاہدوں اور پروٹوکال کے مطابق بھارت چین کے سرحدی علاقوں میں امن کی بحالی کو یقینی بنانے کے لیے بات چیت جاری رکھیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.