انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی حیدرآباد کو بھارتی حکومت کی وزارت انسانی وسائل ترقی کے تحت نیشنل انسٹی ٹیوٹ رینکنگ فریم ورک (این آئی آر ایف) کے ذریعہ منعقد انڈیا رینکنگ 2020 کے مطابق تمام انجینئرنگ انسٹی ٹیوٹ میں آٹھواں مقام ملا ہے۔
این آئی آر ایف کے نتائج کا اعلان وزیر انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر رمیش پوکھریال نے کیا ہے۔
انسٹی ٹیوٹ نے گذشتہ برس سے اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے۔ جب اسے این آئی آر ایف 2019 میں بھی 8 ویں نمبر پر رکھا گیا تھا۔
انسٹی ٹیوٹ کو 'مجموعی' زمرے میں 17 نمبر پر رکھا گیا جو گزشتہ سال کی درجہ بندی نمبر 22 کی پوزیشن کے مقابلے میں بہتری ہے۔
این آئی آر ایف 2020 میں انسٹی ٹیوٹ کی کارکردگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے آئی آئی ٹی حیدرآباد کے ڈائریکٹر پروفیسر بی ایس مورتی نے کہا ہے کہ 'ہم آئی آئی ٹی حیدرآباد میں ہمیشہ اپنے طلبا کے لئے ماہرین تعلیم، تحقیق اور بہتر مستقبل کے لیے جدوجہد کرتے ہیں'۔
انہوں نے کہا ہے کہ 'ہم اپنی محنت جاری رکھیں گے۔ اپنی پوری توجہ برقرار رکھیں گے تاکہ ہم اس سیڑھی پر چڑھتے رہیں'۔
این آئی آر ایف 2020 کے 'انجینئرنگ' کے زمرے کے تحت انسٹی ٹیوٹ نے تمام پیرامیٹرز میں عمدہ اسکور کیا:
- تعلیم، سیکھنے کا عمل اور وسائل: 82.51
- سرچ اور پیشہ وارانہ مشقیں: 52.47
- گریجویشن نتیجہ: 71.54
- آؤٹ ریچ اور انکلیوسیٹی: 55.98
- خیالات: 60.42
بتادیں کہ این آئی آر ایف کا آغاز 2015 میں ہوا تھا۔ یہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں کی درجہ بندی کرنے کا ایک طریقہ کار ہے۔
اس کی درجہ بندی کے لئے استعمال کیے جانے والے پیرامیٹرز میں تدریس، سیکھنے کا عمل اور وسائل، تحقیق اور پیشہ ورانہ مشقیں، گریجویشن کا نتیجہ، آؤٹ ریچ اور انکلیوسیٹی شامل ہیں۔