ملک میں جس طرح کے حالات پیدا ہو رہے ہیں اس پر سبھی کی نظر ہے اور جس طرح کے حالات دہلی میں ہوئے اس پر سبھی قوموں کے لوگوں نے افسوس کا اظہار کیا ہے-
ملک کے ممتاز شاعر منظر بھوپالی نے آج کے حالات پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کی 1984, 2001 کے گجرات میں ہوئے دنگوں کے بعد دہلی میں دنگا ہوا ہے جو کہ بڑے افسوس کی بات ہے - کیونکہ اس میں سیاست ہو یا پھر دہلی پولیس کا کردار بڑا ہی مشکوک ہے جس پر پورا ہندوستان شرمندہ ہے-
منظر بھوپالی نے اپنے شاعرانہ انداز میں کہا........
گاندھی جی اب دیکھ لے آ کے اپنا ہندوستان
ست آہنسا. کی ارتھی. پر ناچ رہا انسان
انھوں نے کہا آج اگر گاندھی ہوتے تو انہیں بڑا دکھ ہوتا کہ ہزاروں لوگوں کی شہادت کے بعد ہمیں کس طرح کی آزادی ملی ہے ہے آج بھی لوگ سولہویں اور سترہویں صدی میں کھڑے نظر آرہے ہیں نفرتیں ملک میں اور بڑھ گئی ہے-
منظر بھوپالی نے کہا جس طرح سے لوگ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھے بیٹھے ہیں اور جہاں پر لوگوں کی موت ہو رہی ہے پر سیاست اپنی آنکھوں پر پٹی باندھے گونگی اور بہری نظر آرہی ہے- انہوں نے ہندوستان کی عوام سے اپیل کی ہے کی ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب اور قومی یکجہتی کو بنائے رکھتے ہوئے بھائی چارے کو عام کرے-
بات سمجھے ہی نہیں میرے زمانے والے
سب کے دشمن ہیں فسادات کرانے والے
ان کا گھر ان کے بھی بچے ہیں اس بستی میں
سوچتے کیوں نہیں یہ آگ لگانے والے