قومی دارالحکومت نئی دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریڈی نے کہاکہ مرکزی حکومت نے ملک کی معیشت کو پٹری پرلانے کے لئے 20لاکھ کروڑ روپئے کے معاشی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیااس سے تلنگانہ کے عوام کو فائدہ نہیں ہوگا؟کشن ریڈی جن کا تعلق حیدرآباد سے ہے نے مزید کہا کہ 20لاکھ کروڑروپئے کے پیکیج سے وسیع ترمفاد میں ملک کے عوام کو فائدہ ہوگا۔
تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے گذشتہ شب ہوئی پریس کانفرنس میں بجلی کے شعبہ کی اصلاحات میں کریڈٹ کی حد میں اضافہ پرپابندی پر نکتہ چینی کی تھی جس پر ریڈی نے کہا کہ ایک ملک ایک گرڈ کے ذریعہ بجلی کے شعبہ میں اصلاحات کئے جارہے ہیں تاکہ دقیانوسی حکمرانی کے طریقہ کار سے گریز کیاجاسکے۔
انہوں نے تلنگانہ کے وزیراعلی سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ بتائیں کہ کس طرح تلنگانہ کے لئے یہ معاشی پیکیج مددگارثابت نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کئی قسم کی پالیسیوں پر عمل کررہی ہے تاکہ ملک میں سرمایہ کاری کو یقینی بنایاجاسکے۔40ہزارکروڑ روپئے دیہی طمانیت روزگار اسکیم کے لئے الاٹ کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عارضی ووٹ بینک کی سیاست کے لئے اس مشکل گھڑی میں اس طرح کے ریمارکس تلنگانہ کے وزیراعلی نے کئے ہیں جبکہ ملک کے مفاد میں یہ مالی پیکیج مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کیاگیا ہے۔یہ پیکیج تمام ریاستوں کے لئے ہے۔
انہوں نے دعوی کیاکہ وزیراعظم مودی کے دور میں ایک روپیہ کا بھی غلط استعمال نہیں کیاگیاہے۔انہوں نے سوال کیاکہ مرکز کے اس پیکیج سے تلنگانہ کا کس طرح نقصان ہوگا یہ بات وزیراعلی کو بتانی ہوگی۔