ایک طرف جہاں پورے ملک میں ای وی ایم مشین سے عوام کا بھروسہ اٹھتا جا رہا ہے، وہیں یو پی الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ محض افواہیں ہیں، یقینی کچھ بھی نہیں ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران یوپی اپر الیکٹرول آفیسر برہم دیو رام تیواری نے کہا کہ جس طرح سے ملک میں ای وی ایم کو لے کر افواہوں کا بازار گرم ہے، حقیقت بالکل اس کے برعکس ہے۔
رام تیواری کا کہنا ہےکہ جہاں جہاں پر ای وی ایم پکڑی گئی ہیں یا لوگ پکڑے جانے کا دعویٰ کررہے ہیں۔ ان ساری باتوں پر کوئی سچائی نہیں ہے، یہ محض غلط فہمی کی وجہ سے ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غازی پور، چندولی، سدھارتھ نگر اور جھانسی علاقوں میں ای وی ایم مشین پکڑے جانے کی خبریں مسلسل ملی ہیں۔ ہم نے وہاں کے ڈی ایم سے اس کی جانچ کروائی، تو ایسا کچھ نہیں نکلا، جس سے ای وی ایم مشین میں چھیڑ چھاڑ ثابت ہو۔
جہاں تک غازی پور سے گٹھ بندھن امیدوار افضل انصاری کا معاملہ ہو، ان کا یہ مطالبہ تھا کہ سٹرانگ روم میں تین پوائنٹ ہیں، جہاں پر ہر وقت سبھی سیاسی جماعتوں کے پانچ پانچ کارکنان نگرانی کریں گے۔
اس کے بعد تین تین کارکنوں کی نگرانی لگانے کی انہوں نے بات کہی، لیکن وہاں کے ڈی ایم کے سمجھانے پر یہ طے پایا گیا ہے کہ سبھی پوائنٹ پر سیاسی جماعتوں کے محض ایک ایک کارکنان نگرانی کریں گے۔
اس کے برعکس الیکشن کمیشن کا یہ کہنا ہے کہ کہیں پر بھی ای وی ایم مشین میں چھیڑ چھاڑ نہیں ہوئی اور نہ ہی کہیں مشین پکڑی گئی ہیں۔ یہ جتنا بھی معاملہ ہے وہ سب افواہوں پر مبنی ہے۔ لہذا ان باتوں کو نظر انداز کرنا چاہیئے۔