ETV Bharat / bharat

ای وی ایم پوری طرح محظوظ : یوپی الیکشن کمیشن

ایک طرف جہاں پورے ملک میں ای وی ایم مشین سے عوام کا بھروسہ اٹھتا جا رہا ہے، وہیں یو پی الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ محض افواہیں ہیں، یقینی کچھ بھی نہیں ہے۔

up election commission
author img

By

Published : May 22, 2019, 2:53 AM IST

ایک طرف جہاں پورے ملک میں ای وی ایم مشین سے عوام کا بھروسہ اٹھتا جا رہا ہے، وہیں یو پی الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ محض افواہیں ہیں، یقینی کچھ بھی نہیں ہے۔

up election commission

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران یوپی اپر الیکٹرول آفیسر برہم دیو رام تیواری نے کہا کہ جس طرح سے ملک میں ای وی ایم کو لے کر افواہوں کا بازار گرم ہے، حقیقت بالکل اس کے برعکس ہے۔

رام تیواری کا کہنا ہےکہ جہاں جہاں پر ای وی ایم پکڑی گئی ہیں یا لوگ پکڑے جانے کا دعویٰ کررہے ہیں۔ ان ساری باتوں پر کوئی سچائی نہیں ہے، یہ محض غلط فہمی کی وجہ سے ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غازی پور، چندولی، سدھارتھ نگر اور جھانسی علاقوں میں ای وی ایم مشین پکڑے جانے کی خبریں مسلسل ملی ہیں۔ ہم نے وہاں کے ڈی ایم سے اس کی جانچ کروائی، تو ایسا کچھ نہیں نکلا، جس سے ای وی ایم مشین میں چھیڑ چھاڑ ثابت ہو۔

جہاں تک غازی پور سے گٹھ بندھن امیدوار افضل انصاری کا معاملہ ہو، ان کا یہ مطالبہ تھا کہ سٹرانگ روم میں تین پوائنٹ ہیں، جہاں پر ہر وقت سبھی سیاسی جماعتوں کے پانچ پانچ کارکنان نگرانی کریں گے۔

اس کے بعد تین تین کارکنوں کی نگرانی لگانے کی انہوں نے بات کہی، لیکن وہاں کے ڈی ایم کے سمجھانے پر یہ طے پایا گیا ہے کہ سبھی پوائنٹ پر سیاسی جماعتوں کے محض ایک ایک کارکنان نگرانی کریں گے۔

اس کے برعکس الیکشن کمیشن کا یہ کہنا ہے کہ کہیں پر بھی ای وی ایم مشین میں چھیڑ چھاڑ نہیں ہوئی اور نہ ہی کہیں مشین پکڑی گئی ہیں۔ یہ جتنا بھی معاملہ ہے وہ سب افواہوں پر مبنی ہے۔ لہذا ان باتوں کو نظر انداز کرنا چاہیئے۔

ایک طرف جہاں پورے ملک میں ای وی ایم مشین سے عوام کا بھروسہ اٹھتا جا رہا ہے، وہیں یو پی الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ محض افواہیں ہیں، یقینی کچھ بھی نہیں ہے۔

up election commission

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران یوپی اپر الیکٹرول آفیسر برہم دیو رام تیواری نے کہا کہ جس طرح سے ملک میں ای وی ایم کو لے کر افواہوں کا بازار گرم ہے، حقیقت بالکل اس کے برعکس ہے۔

رام تیواری کا کہنا ہےکہ جہاں جہاں پر ای وی ایم پکڑی گئی ہیں یا لوگ پکڑے جانے کا دعویٰ کررہے ہیں۔ ان ساری باتوں پر کوئی سچائی نہیں ہے، یہ محض غلط فہمی کی وجہ سے ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غازی پور، چندولی، سدھارتھ نگر اور جھانسی علاقوں میں ای وی ایم مشین پکڑے جانے کی خبریں مسلسل ملی ہیں۔ ہم نے وہاں کے ڈی ایم سے اس کی جانچ کروائی، تو ایسا کچھ نہیں نکلا، جس سے ای وی ایم مشین میں چھیڑ چھاڑ ثابت ہو۔

جہاں تک غازی پور سے گٹھ بندھن امیدوار افضل انصاری کا معاملہ ہو، ان کا یہ مطالبہ تھا کہ سٹرانگ روم میں تین پوائنٹ ہیں، جہاں پر ہر وقت سبھی سیاسی جماعتوں کے پانچ پانچ کارکنان نگرانی کریں گے۔

اس کے بعد تین تین کارکنوں کی نگرانی لگانے کی انہوں نے بات کہی، لیکن وہاں کے ڈی ایم کے سمجھانے پر یہ طے پایا گیا ہے کہ سبھی پوائنٹ پر سیاسی جماعتوں کے محض ایک ایک کارکنان نگرانی کریں گے۔

اس کے برعکس الیکشن کمیشن کا یہ کہنا ہے کہ کہیں پر بھی ای وی ایم مشین میں چھیڑ چھاڑ نہیں ہوئی اور نہ ہی کہیں مشین پکڑی گئی ہیں۔ یہ جتنا بھی معاملہ ہے وہ سب افواہوں پر مبنی ہے۔ لہذا ان باتوں کو نظر انداز کرنا چاہیئے۔

Intro:ایک طرف جہاں پورے ملک میں ای وی ایم مشین سے عوام کا بھروسہ اٹھتا جا رہا ہے، وہیں یو پی الیکشن کمیشن کا یہ صاف کہنا ہے کہ یہ محض افواہیں ہیں، یقینی کچھ بھی نہیں ہے۔


Body:ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران یوپی اپر الیکٹرول آفیسر برہم دیو رام تیواری نے کہا کہ جس طرح سے ملک میں ای وی ایم کو لے کر افواہوں کا بازار گرم ہے، جبکہ حقیقت بالکل اس کے برعکس ہے۔

مسٹر رام تیواری کا صاف کہنا تھا کہ جہاں جہاں پر ای وی ایم پکڑی گئی ہیں یا لوگ پکڑے جانے کا دعویٰ کررہے ہیں۔ ان ساری باتوں پر کوئی سچائی نہیں ہے، یہ محض غلط فہمی کی وجہ سے ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غازی پور، چندولی، سدھارتھ نگر اور جھانسی علاقوں میں ای وی ایم مشین پکڑے جانے کی خبریں مسلسل ملی ہیں۔ ہم نے وہاں کے ڈی ایم سے اس کی جانچ کروائی، تو ایسا کچھ نہیں نکلا، جس سے ای وی ایم مشین میں چھیڑ چھاڑ ثابت ہو۔

جہاں تک غازی پور سے گٹھ بندھن امیدوار افضل انصاری کا معاملہ ہو، ان کا یہ مطالبہ تھا کہ سٹرانگ روم میں تین پوائنٹ ہیں، جہاں پر ہر وقت سبھی سیاسی جماعتوں کے پانچ پانچ کارکنان نگرانی کریں گے۔

اس کے بعد تین تین کارکنوں کی نگرانی لگانے کی انہوں نے بات کہی، لیکن وہاں کے ڈی ایم کے سمجھانے پر یہ طے پایا گیا ہے کہ سبھی پوائنٹ پر سیاسی جماعتوں کے محض ایک ایک کارکنان نگرانی کریں گے۔

اس کے علاوہ جس طرح سے جھانسی سے خبر ملی تھی کہ وہاں کے ایس ڈی ایم مجسٹریٹ کی گاڑی میں ای وی ایم مشین لے جائی جارہی ہے، لیکن جب اس کی جانچ کرائی گئی تو وہ بات بے بنیاد نکلی۔

کیونکہ ایس ڈی ایم صاحب ای وی ایم مشین جمع کرانے کے لیے اپنی گاڑی میں لے جا رہے تھے۔


Conclusion:اتنا تو صاف ہے کہ ایک طرف جہاں آج 21 سیاسی جماعتوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ ای وی ایم مشین اور وی وی پیٹ کے پرچی کا 50 فیصد ملان ہو، جس سے جمہوریت پر عوام کا بھروسہ قائم رہے۔

اس کے برعکس الیکشن کمیشن کا یہ کہنا ہے کہ کہیں پر بھی ای وی ایم مشین میں چھیڑ چھاڑ نہیں ہوئی اور نہ ہی کہیں مشین پکڑی گئی ہیں۔ یہ جتنا بھی معاملہ ہے وہ سب افواہوں پر مبنی ہے۔ لہذا ان باتوں کو نظر انداز کرنا چاہیئے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.