میڈیا رپورٹس کے مطابق مسٹر لواسہ کا کہنا ہے کہ مودی کو انتخابی ضابطہ اخلاق کے معاملوں میں کلین چٹ دئے جانے کے فیصلہ لیے جاتے وقت انہوں نے اس پر اختلاف کا اظہار کیا، لیکن ان کے اعتراضات کو ریکارڈ نہیں کیا گیا تو کمیشن کی میٹنگوں میں حصہ لینے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
دوسری طرف کمیشن نے مسٹر لواسہ کے اس رویہ کی ابھی تک نہ توتصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید۔