ETV Bharat / bharat

'بجٹ میں کچھ نیا نہیں، سی اے اے کے باعث معاشی صورتحال ابتر'

author img

By

Published : Feb 1, 2020, 10:08 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 8:06 PM IST

آج مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتا رمن کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ 2020-21 پر ماہر معاشیات لبنی ثروت نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا اس بجٹ کو مایوس کن قرار دیا ہے۔

ماہر معاشیات لبنی ثروت نے اس بجٹ کو مایوس کن قرار دیا
ماہر معاشیات لبنی ثروت نے اس بجٹ کو مایوس کن قرار دیا

حیدرآباد کی معروف ماہر معاشیات لبنی ثروت نے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بجٹ کی تفصیلات بتائیں اور کہا کہ یہ بجٹ عوام کے لیے خوش آئیند نہیں ہے نہ اس میں نہ ہی مہنگائی کم کی گئی ہے اور نہ ہی زراعت حتیٰ کہ آٹو موبائل شعبے یا بینکنگ سیکٹر کو بھی مستحکم کرنے کی کوئی بات نہیں کہی گئی۔

ماہر معاشیات لبنی ثروت نے اس بجٹ کو مایوس کن قرار دیا

لبنی ثروت نے بتایا کہ محض انکم ٹیکس کی حد میں اضافہ کرتے ہوئے پانچ لاکھ آمدنی والوں کو شرائط کے تحت ٹیکس سے مستثنی رکھے جانے میں شفافیت نہیں پائی جاتی ہے۔

ماہر معاشیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ میں عوام کو راحت دینے کے بجائے سرکاری خزانے میں اضافے پر زیادہ توجہ مرکوز کی ہے اور زرعی شعبے، بینکنگ نظام اور آٹو موبائل شعبے کے استحکام کے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی اے اے، این آر سی و این پی آر نے بھارت کی معیشت کو %10 سے %5.4 تک گھٹا دیا ہے جو ملک کے مستقبل کے لیے کافی تشویشناک ہو سکتا ہے۔

حیدرآباد کی معروف ماہر معاشیات لبنی ثروت نے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بجٹ کی تفصیلات بتائیں اور کہا کہ یہ بجٹ عوام کے لیے خوش آئیند نہیں ہے نہ اس میں نہ ہی مہنگائی کم کی گئی ہے اور نہ ہی زراعت حتیٰ کہ آٹو موبائل شعبے یا بینکنگ سیکٹر کو بھی مستحکم کرنے کی کوئی بات نہیں کہی گئی۔

ماہر معاشیات لبنی ثروت نے اس بجٹ کو مایوس کن قرار دیا

لبنی ثروت نے بتایا کہ محض انکم ٹیکس کی حد میں اضافہ کرتے ہوئے پانچ لاکھ آمدنی والوں کو شرائط کے تحت ٹیکس سے مستثنی رکھے جانے میں شفافیت نہیں پائی جاتی ہے۔

ماہر معاشیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ میں عوام کو راحت دینے کے بجائے سرکاری خزانے میں اضافے پر زیادہ توجہ مرکوز کی ہے اور زرعی شعبے، بینکنگ نظام اور آٹو موبائل شعبے کے استحکام کے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی اے اے، این آر سی و این پی آر نے بھارت کی معیشت کو %10 سے %5.4 تک گھٹا دیا ہے جو ملک کے مستقبل کے لیے کافی تشویشناک ہو سکتا ہے۔

Intro:پارلمنٹ میں آج پیش کئے گئے مرکزی پر بجٹ ماہر معاشیات نے اپنے رد عمل کا اظہارکیا ہوئے اسے مایوس کن قرار دیا_ ماہر معاشیات لبنی ثروت نے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بجٹ کی تفصیلات بتائیں اور کہا کہ یہ بجٹ عوام کیلئے خوش آئیند نہیں ہے نہ اس میں مہنگائی کم کی گئی نہ ہی زراعت، آٹو موبائل شعبے یا بینکنگ سیکٹر کو مستحکم کرنے کی کوئی بات کہی گئی_ لبنی ثروت نے بتایا کہ محض انکم ٹیکس کی حد میں اضافہ کرتے ہوئے پانچ لاکھ آمدنی والوں کو شرائط کے تحت ٹیکس سے مستثنی رکھے جانے میں شفافیت نہیں پائی جاتی__


Body:معاشیات کی ماہر لبنی ثروت نے کہا کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ میں عوام کو راحت دینے کے بجائے سرکاری خزانے میں اضافے پر زیادہ توجہ مرکوز کی زرعی شعبے، بینکنگ نظام اور آٹو موبائل شعبے کے استحکام کیلئے کسی قسم کے اقدامات نہیں کئے_ انہوں نے کہا کہ سی اے اے این آر سی و این پی آر نے ہندوستان کی معیشت کو %10 سے %5۔4 تک گھٹا دیا ہے جو ملک کے مستقبل کےلئے کافی تشویشناک ہو سکتا ہے_


Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 8:06 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.