ETV Bharat / bharat

دہلی فسادات: مہلوکین کی تعداد 46 تک پہنچی

شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے بعد اتوار کو نالوں میں مزید تین لاشوں کے ملنے سے ہلاکتوں کی تعداد اب 46 تک پہنچ گئی ہے۔

دہلی فسادات: مہلوکین کی تعداد 46 تک پہنچی
دہلی فسادات: مہلوکین کی تعداد 46 تک پہنچی
author img

By

Published : Mar 2, 2020, 10:21 AM IST

Updated : Mar 3, 2020, 3:21 AM IST

تشدد سے متاثرہ علاقے گوكل پوری کے نالے سے ایک لاش اور بھاگی رتھی وہار کے نالے سے دو لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔

اسی کے ساتھ تشدد میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 46 پہنچ گئی ہے۔ پولیس اگرچہ اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے کہ جو تین لاشیں نالوں سے ملی ہیں ان کا تعلق دہلی فسادات سے ہے یا نہیں۔

تشدد سے متاثرہ علاقوں میں بڑی تعداد میں پولیس اور نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے سکیورٹی فورس باقاعدگی سے مقامی لوگوں سے بات چیت کر رہی ہیں۔

پولیس کے ایک افسر نے بتایا حالات اب کنٹرول میں ہے۔ تمام علاقوں میں کافی سیکورٹی فورس تعینات ہیں۔ مقامی لوگوں سے بات چيت کرکے ان کا اعتمادبحال کرنے کی کوشش جاری ہے۔

غور طلب ہے کہ خفیہ محکمہ کے افسران انکت ورما کی لاش بھی ایک نالے سے ملی تھی ۔

فساد زدہ علاقوں میں آہستہ آہستہ معمولات زندگی پٹری پر واپس آنے کے ساتھ ہی پولیس نے فسادیوں پر نکیل كسنی شروع کر دی ہے اور اس سلسلے میں اب تک 167 ایف آئی آر درج کرکے 900 سے زائف لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست یا گرفتار کیا ہے۔

جعفرآباد، موج پور، چاند باغ، گوکل پوری، کھجوری سمیت کئی دیگر علاقوں میں تین دنوں تک ہونے والے فساد میں میں تقریبا 300 زخمیوں کا مختلف ہسپتالوں میں علاج جاری ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ اتوار کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والے لوگوں کو سڑک سے ہٹانے کے لیے بی جے پی کے رہنما اور سابق رکن اسمبلی کپل مشرا اپنے حامیوں کے ساتھ ایک ریلی نکالی اور کھلے عام دھمکی دی تھی جس کے بعد دونوں طرف سے پتھراؤ کا واقعہ ہوا اور کئی علاقوں میں تین دنوں تک تشدد جاری رہا۔

تشدد سے متاثرہ علاقے گوكل پوری کے نالے سے ایک لاش اور بھاگی رتھی وہار کے نالے سے دو لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔

اسی کے ساتھ تشدد میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 46 پہنچ گئی ہے۔ پولیس اگرچہ اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے کہ جو تین لاشیں نالوں سے ملی ہیں ان کا تعلق دہلی فسادات سے ہے یا نہیں۔

تشدد سے متاثرہ علاقوں میں بڑی تعداد میں پولیس اور نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے سکیورٹی فورس باقاعدگی سے مقامی لوگوں سے بات چیت کر رہی ہیں۔

پولیس کے ایک افسر نے بتایا حالات اب کنٹرول میں ہے۔ تمام علاقوں میں کافی سیکورٹی فورس تعینات ہیں۔ مقامی لوگوں سے بات چيت کرکے ان کا اعتمادبحال کرنے کی کوشش جاری ہے۔

غور طلب ہے کہ خفیہ محکمہ کے افسران انکت ورما کی لاش بھی ایک نالے سے ملی تھی ۔

فساد زدہ علاقوں میں آہستہ آہستہ معمولات زندگی پٹری پر واپس آنے کے ساتھ ہی پولیس نے فسادیوں پر نکیل كسنی شروع کر دی ہے اور اس سلسلے میں اب تک 167 ایف آئی آر درج کرکے 900 سے زائف لوگوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست یا گرفتار کیا ہے۔

جعفرآباد، موج پور، چاند باغ، گوکل پوری، کھجوری سمیت کئی دیگر علاقوں میں تین دنوں تک ہونے والے فساد میں میں تقریبا 300 زخمیوں کا مختلف ہسپتالوں میں علاج جاری ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ اتوار کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والے لوگوں کو سڑک سے ہٹانے کے لیے بی جے پی کے رہنما اور سابق رکن اسمبلی کپل مشرا اپنے حامیوں کے ساتھ ایک ریلی نکالی اور کھلے عام دھمکی دی تھی جس کے بعد دونوں طرف سے پتھراؤ کا واقعہ ہوا اور کئی علاقوں میں تین دنوں تک تشدد جاری رہا۔

Last Updated : Mar 3, 2020, 3:21 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.