ریاست مدھہ پردیش کے ضلع کھرگون میں ایک نوجوان جوڑے نے آئین ہند کا حلف لے کر شادی کی ہے۔
اس نوجوان جوڑے نے ایسی شادی رچائی کہ جہاں کسی بھی رسم و رواج کا دخل نہیں تھا، اس میں نہ پنڈت بلائے گئے اور نہ ہی کوئی منتر پڑھا گیا۔
کھرگون کے رہنے والے نوشہ برج کلمے نے کہا کہ وہ سماج میں پھیلے ہوئے غلط رسم و رواج کو ختم کرنے کے لیے اس طرح کی شادی رچارہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی ان کے گھر میں اس طرح کی شادی ہوئی تھی، جہاں انھوں نے کسی بھی قسم کی کوئی رسم کارروائی نہیں کرائی تھی۔
انھوں نے کہا کہ وہ آئین ہند کا احترام کرتے ہیں، اس لیے ان لوگوں نے آئین ہند کا حلف لے کر شادی کی۔
شادی کے لیے دلہن انجلی کی یوم پیدائش کو منتخب کیا گیا تاکہ اسے یادگار بنایا جا سکے۔ وہیں انھوں نے پنڈت سے کوئی شبھ دن نہیں پوچھا تاکہ ان کا وقت برباد نہ ہوسکے۔
انجلی نے کہا کہ آئین کا حلف لے کر انھوں نے اپنی شادی کی ہے، کیوں کہ منتروں کے ذریعہ ہونے والی شادی ٹوٹ جاتی ہے، اس لیے انہوں نے ایسا کیا ہے۔ انجلی نے کہا کہ ضروری نہیں کہ سات پھیرے لے کر یا منتر پڑھ کر ہی شادی کی جائے۔
جب کہ دلہن کی بہن کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں شادی کا خرچ بہت بڑھ گیا ہے اس لیے اس قسم کی شادی کو فروغ دینا چاہیے اور ایسے ہی شادی کرنی چاہیے۔