سابق وزیر خزانہ اور کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم نے ایک بار پھر بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کو بھارت چین لائن آف ایکچیول کنٹرول (ایل اے سی) معاملے پر طنز کیا ہے۔
چدمبرم نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کے برخلاف یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ چین نے اس برس اپریل میں لداخ کی وادی گلوان میں قبضہ شروع کردیا ہے'۔
ایک ٹویٹس کے سلسلے میں چدمبرم نے کہا ہے کہ 'چین کی وزارت خارجہ اور پی ایل اے (پیپلز لبریشن آرمی) ایک بار پھر وادی گلوان سے متعلق اپنے دعوے پر زور دے رہا ہے اور مطالبہ کررہا ہے کہ بھارت کو وادی خالی کرنا چاہئے۔ جو کہ غیر منطقی مطالبہ ہے'۔
انھوں نے سوال کیا ہے کہ 'کیا بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے حکومت ایک بار پھر بھارت کے دعوے پر دوبارہ زور دے گی اور مطالبہ کرے گی کہ جمہوری طور پر اس علاقہ بحال کیا جانا ضروری ہے؟'
کانگریس کے رہنما نے کہا ہے کہ 'وزیراعظم کے کہنے کے برخلاف یہ بات قطعی ناقابل تردید ہے کہ چینی فوجیوں نے اپریل سے جون 2020 میں کارروائیاں کررہا ہے۔ لوگ دیکھ رہے ہیں کہ کیا مودی حکومت اس جمود کو بحال کرنے میں کامیاب ہوجائے گی'۔
چدمبرم نے آل پارٹی اجلاس کے دوران مودی کے اس بیان کا حوالہ بھی دیا کہ 'چین نے بھارتی سرزمین پر قبضہ نہیں کیا'۔ یہاں تک کہ وزیر اعظم آفس (پی ایم او) نے وضاحت کی کہ ایل اے سی پر کسی بھی طرح کی کوشش پر بھارت مضبوطی سے جواب دے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ 22 جون کو بھارت اور چین کے مابین 11 گھنٹے طویل کور کمانڈر سطح کی بات چیت کے دوران باہمی اتفاق رائے ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ مشرقی لداخ میں سرحدی مسئلے کو حل کرنے اور تناؤ کو کم کرنے کے لئے دونوں ملکوں کے کور کمانڈرز نے مولڈو میں ملاقات کی تھی۔ 6 جون کو پہلی ملاقات کے بعد ان کی یہ دوسری میٹنگ تھی۔