ETV Bharat / bharat

آسام: بچوں کے اغوا کی واردات میں بے تحاشہ اضافہ - بچوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکایات

آسام اسٹیٹ کمیشن برائے حقوق اطفال (ASCPCR) کی رپورٹ کے مطابق 2019 میں ریاست بھر میں بچوں کے اغوا کرنے کی واردات (اسمگلنگ) میں کم از کم 55 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

آسام: بچوں کے اغوا کی واردات میں بے تحاشہ اضافہ
author img

By

Published : Nov 13, 2019, 10:34 AM IST

آسام میں بچوں کے حقوق کے لیے کام کررہی تنظیم اے ایس پی سی آر کی چیئرپرسن سنیتا چانگکاٹی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'رواں برس بچوں کی ٹرافکینگ کے خلاف مختلف جرائم کے کل 125 مقدمات درج کیے گئے ہیں'۔

آسام اسٹیٹ کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال (اے ایس سی پی آر) نے کہا کہ ریاست بھر میں سنہ 2019 میں بچوں کی اسمگلنگ کے معاملات میں کم از کم 55 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ریاست بھر میں سنہ 2019 میں بچوں کی اسمگلنگ کے معاملات میں کم از کم 55 فیصد اضافہ ہوا ہے
ریاست بھر میں سنہ 2019 میں بچوں کی اسمگلنگ کے معاملات میں کم از کم 55 فیصد اضافہ ہوا ہے

انہوں نے کہا کہ اس برس 10 نومبر تک ہم نے بچوں کی اسمگلنگ کے 17 مقدمات درج کیے۔ یہ تعداد 2018 کے پورے سال میں 11 تھی'۔

چیئر پرسن نے کہا کہ اور بھی ایسے جرائم ہیں جو کافی تعداد میں ہوئے ہیں۔ جن کا کچھ ریکارڈ نہیں ہے'۔

چیئرپرسن سنیتا چانگکاٹی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'ہم نے اسی سال بچوں میں جنسی زیادتی کے 43 واقعات درج کیے ہیں'۔

بچوں کے لیے تعلیم کے حق کی خلاف ورزی کے واقعات میں بھی کافی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ رواں برس 13 مقدمات درج ہوئے ہیں ، جبکہ 2018 میں یہ صرف نو تھے۔

انہوں نے بتایا کہ بچوں کے خلاف کچھ دوسرے جرائم بھی ہیں جن میں 2019 میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

بچوں کے لیے تعلیم کے حق کی خلاف ورزی کے واقعات میں بھی کافی اضافہ دیکھا گیا ہے
بچوں کے لیے تعلیم کے حق کی خلاف ورزی کے واقعات میں بھی کافی اضافہ دیکھا گیا ہے

چانگاکاٹی نے بتایا کہ 'بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی 20 سے کم ہو کر 13 ہو گئی ہے ، جبکہ بچہ مزدوری کے معاملات بھی 2018 میں 10 سے کم ہو کر 5 رہ گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اے ایس پی سی آر نے 10 نومبر تک بچوں کی دیکھ بھال اور حفاظت کے 24 معاملات درج کیے جبکہ 2018 میں یہ 36 تھے۔

بچوں کے خلاف کچھ دوسرے جرائم بھی ہیں جن میں 2019 میں کمی دیکھنے میں آئی ہے
بچوں کے خلاف کچھ دوسرے جرائم بھی ہیں جن میں 2019 میں کمی دیکھنے میں آئی ہے

گزشتہ روز اے ایس پی سی آر نے بچوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکایات درج کرنے کے لئے موبائل ایپلی کیشن لانچ کیا گیا ہے'۔

چنگکاکتی نے کہا 'سشو سرکشا' Sishu Suraksha نامی ایپ ریاست بھر کی عوام کو شکایت درج کرانے کے لیے ہی بنایا گیا ہے۔ اس کا مقصد شہریوں کو ہماری آنے والی نسلوں کی حفاظت کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرنے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔

آسام میں بچوں کے حقوق کے لیے کام کررہی تنظیم اے ایس پی سی آر کی چیئرپرسن سنیتا چانگکاٹی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'رواں برس بچوں کی ٹرافکینگ کے خلاف مختلف جرائم کے کل 125 مقدمات درج کیے گئے ہیں'۔

آسام اسٹیٹ کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال (اے ایس سی پی آر) نے کہا کہ ریاست بھر میں سنہ 2019 میں بچوں کی اسمگلنگ کے معاملات میں کم از کم 55 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ریاست بھر میں سنہ 2019 میں بچوں کی اسمگلنگ کے معاملات میں کم از کم 55 فیصد اضافہ ہوا ہے
ریاست بھر میں سنہ 2019 میں بچوں کی اسمگلنگ کے معاملات میں کم از کم 55 فیصد اضافہ ہوا ہے

انہوں نے کہا کہ اس برس 10 نومبر تک ہم نے بچوں کی اسمگلنگ کے 17 مقدمات درج کیے۔ یہ تعداد 2018 کے پورے سال میں 11 تھی'۔

چیئر پرسن نے کہا کہ اور بھی ایسے جرائم ہیں جو کافی تعداد میں ہوئے ہیں۔ جن کا کچھ ریکارڈ نہیں ہے'۔

چیئرپرسن سنیتا چانگکاٹی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'ہم نے اسی سال بچوں میں جنسی زیادتی کے 43 واقعات درج کیے ہیں'۔

بچوں کے لیے تعلیم کے حق کی خلاف ورزی کے واقعات میں بھی کافی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ رواں برس 13 مقدمات درج ہوئے ہیں ، جبکہ 2018 میں یہ صرف نو تھے۔

انہوں نے بتایا کہ بچوں کے خلاف کچھ دوسرے جرائم بھی ہیں جن میں 2019 میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

بچوں کے لیے تعلیم کے حق کی خلاف ورزی کے واقعات میں بھی کافی اضافہ دیکھا گیا ہے
بچوں کے لیے تعلیم کے حق کی خلاف ورزی کے واقعات میں بھی کافی اضافہ دیکھا گیا ہے

چانگاکاٹی نے بتایا کہ 'بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی 20 سے کم ہو کر 13 ہو گئی ہے ، جبکہ بچہ مزدوری کے معاملات بھی 2018 میں 10 سے کم ہو کر 5 رہ گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اے ایس پی سی آر نے 10 نومبر تک بچوں کی دیکھ بھال اور حفاظت کے 24 معاملات درج کیے جبکہ 2018 میں یہ 36 تھے۔

بچوں کے خلاف کچھ دوسرے جرائم بھی ہیں جن میں 2019 میں کمی دیکھنے میں آئی ہے
بچوں کے خلاف کچھ دوسرے جرائم بھی ہیں جن میں 2019 میں کمی دیکھنے میں آئی ہے

گزشتہ روز اے ایس پی سی آر نے بچوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکایات درج کرنے کے لئے موبائل ایپلی کیشن لانچ کیا گیا ہے'۔

چنگکاکتی نے کہا 'سشو سرکشا' Sishu Suraksha نامی ایپ ریاست بھر کی عوام کو شکایت درج کرانے کے لیے ہی بنایا گیا ہے۔ اس کا مقصد شہریوں کو ہماری آنے والی نسلوں کی حفاظت کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرنے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔

ZCZC
PRI ERG ESPL NAT
.GUWAHATI CES24
AS-CHILD-CRIME
Child trafficking cases in Assam has increased by 55 per cent:
ASCPCR
         Guwahati, Nov 12 (PTI) The Assam State Commission for
Protection of Child Rights (ASCPCR) on Tuesday said child
trafficking cases has increased by at least 55 per cent in
2019 across the state.
         Addressing a press conference here, ASCPCR Chairperson
Sunita Changkakati said a total of 125 cases of different
crimes against children were registered with the organisation
during the current year.
         "Till November 10 this year, we have registered 17
cases of child trafficking. This figure was 11 for the whole
year of 2018," she said.
         There are other crimes which have also taken place in
considerable numbers, the chairperson said.
         "We registered 43 cases of child sexual abuse in the
same period this year against 53 in 2018. There were five
cases of child marriage too compared to six in last year,"
Changkakati told reporters.
         Instances of violation of right to education for
children has also seen a considerable rise with 13 cases being
already registered this year, while the same was just nine in
2018.
         She informed that there are some other defined crimes
against children that have seen a decline in 2019.
         Violation of child rights have gone down to 13 from
20, while cases of child labour too dropped to five from 10 in
2018, Changkakati said.
         ASCPCR registered 24 cases of child in need of care
and protection till November 10 as against 36 in 2018, she
added.
         There are five cases of other crimes this year as
against one in last year.
         ASCPCR on Tuesday rolled out a mobile application for
lodging complaints of child rights violations.
         "The app named 'Sishu Suraksha' will enable users from
all over the state to lodge a complaint. The purpose of this
e-box is to empower citizens to take moral responsibility of
protecting our future generations," Changkakati said. PTI TR
RG
RG
11122050
NNNN

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.