آندھراپردیش کی اصل اپوزیشن جماعت تلگودیشم نے اس کے قومی صدر و سابق وزیراعلی این چندرابابونائیڈو کی سیکوریٹی میں کمی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس کا مقصد چندرابابونائیڈو کو نقصان پہنچاناہے۔
منگل کے روز اپنے بیان میں تلگودیشم کے ریاستی صدر کلا وینکٹ راو نے کہا کہ آندھراپردیش حکومت نے یکطرفہ اور من مانی طور پر یہ کام کیا ہے تاکہ چندرابابو کی سیکوریٹی کو کم کیاجائے جو انتہاپسندوں،دہشت گردوں،بنیادپرستوں،لال صندل کی لکڑی کے اسمگلرس،غیر سماجی عناصراور سیاسی مخالفین سے خطرات کا سامنا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نائیڈو کو این ایس جی کور کے ساتھ زیڈ پلس زمرہ کی سیکوریٹی حاصل ہے تاہم سیکوریٹی پر مامور ملازمین کی تعداد 146کو کم کرتے ہوئے 67کردیا گیا ہے،اسی طرح نارالوکیش جو چندرابابو کے فرزند ہیں کی سیکوریٹی میں کمی بھی کی گئی ہے۔ ان کو حاصل سیکوریٹی زیڈ زمرہ سے ہٹاکرایکس اسکیل کردی گئی ہے،حالانکہ وہ بھی انتہاپسندوں کے خطرات کا سامنا کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایکس اسکیل کی سیکوریٹی کرتے ہوئے حکومت نے ان کو بلٹ پروف کار اور ایک اضافی پی ایس او فراہم کیا ہے جس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ نارالوکیش خطرہ کا سامنا کررہے ہیں۔
عموما زیڈ پلس زمرہ کے افراد کو صرف ایک ہی وقت پی ایس او فراہم کیاجاتا ہے۔سیکوریٹی میں کمی صرف اور صرف سیاست پر مبنی ہے اور یہ کام میرٹ کی بنیاد پرنہیں کیا گیا ہے۔راو نے یاددہانی کروائی کہ ماونوازوں نے تلگودیشم کے رکن اسمبلی کے سردیشور راو کو گزشتہ سال ہلاک کردیاتھا۔نائیڈو اور ان کے ارکان خاندان ماونوازوں کا اصل نشانہ ہیں۔حکومت نے ان کی سیکورٹی کو کم کردیا ہے۔