مرکزی کابینہ نے آخرکار زیر انتظار نئی تعلیمی پالیسی کو منظوری دے دی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ میں اس پالیسی کو منظوری دی گئی۔
میٹنگ میں انسانی وسائل کو فروغ وزیر ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک بھی موجود تھے۔
خیال رہے کہ محترمہ اسمرتی ایرانی پچھلی حکومت میں انسانی وسائل کو فروغ کی وزیر بنی تھیں، تب سے نئی تعلیمی پالیسی بنانے کا عمل شروع ہوا اور اس طرح تقریباً چھ برس بعد اس تعلیمی پالیسی کوحتمی شکل دی گئی اور مودی کابینہ نے اس پر اپنی مہر لگا دی۔
یہ بھی پڑھیے
وزارت برائے فروغ انسانی وسائل اب 'وزارت تعلیم'
اس سے پہلے سابق وزیراعظم راجیو گاندھی نے اپنے دفتر میں نئی تعلیمی پالیسی بنائی تھی۔ ملک میں اس درمیان تعلیم کے شعبہ میں آئی تبدیلی کے پیش نظر حکومت نے نئی تعلیمی پالیسی تیار کی تاکہ بدلے ہوئے حالات میں، خاص طورپر تکنالوجی میں آئی تبدیلی کے پیش نظر ڈیجیٹل تعلیم اور انوویشن کو اس میں شامل کیا جاسکے۔
واضح رہے کہ اجلاس میں نئی تعلیمی پالیسی کے ساتھ ساتھ وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کا نام تبدیل کر کے وزارت تعلیم رکھ دیا گیا ہے۔