پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا آج چوتھا دن ہے۔ راجیہ سبھا کی کارروائی چل رہی ہے۔ راجیہ سبھا کے آج کے ایجنڈے میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تجویز شامل ہے۔ اسی دوران اراکین کے ہنگامے کی وجہ سے کاروائی تھوڑی دیر کے لیے روکنی بھی پڑی۔
کسان تنظیموں سے بات چیت اور ان پر بے جا قدغن عائد کرنے کا معاملہ بھی ایوان میں اراکین نے اٹھایا۔ چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے وقفہ صفر کے بعد صدر کے خطاب پر مباحثہ شروع کرانے کی کوشش کی، اس کے بعد ’اے اے پی‘ کے سنجے سنگھ، سشیل کمار گپتا اور این ڈی گپتا اپنی اپنی نشتوں پر کھڑے ہوگئے اور نعرے لگانے لگے۔ انہوں نے ’زرعی قوانین ختم کرو‘ کے نعرے لگائے۔
راجیہ سبھا میں ہنگامہ کرنے کے الزام میں چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے عام آدمی پارٹی کے تینوں ارکین پارلیمان کو معطل کردیا۔ عام آدمی پارٹی (آپ) کے تینوں اراکین پارلیمنٹ سنجے سنگھ، سشیل کمار گپتا اور این ڈی گپتا کو کسانوں کے معاملے پر راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ آرائی کے سبب بدھ کے روز دن بھر کے لئے معطل کردیا گیا۔
مسٹر نائیڈو نے کہا کہ صدر کے خطاب پر مباحثہ کے دوران کسانوں کے معاملے پر بحث کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ ایسی صورتحال میں ان اراکین کا ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنا غیرمناسب ہے۔ یہ لوگ کسانوں کے معاملے پر واقعتاً بحث نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے تینوں ممبران سے درخواست کی کہ وہ پرسکون ہوجائیں اور ایوان کی کارروائی کو چلنے دیں لیکن اس پر تینوں ارکان نعرے لگاتے رہے۔
بی جے پی سے رکن پارلینمان بھوبنیشور کلیتا راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تجویز پیش کریں گے۔بی جے پی کے ایک اور رکن پارلیمنٹ وجئے پال سنگھ تومر اس تجویز کی حمایت کریں گے۔ اس کے بعد ،شکریہ تجویز پر بحث شروع ہوگی
واضح رہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے گزشتہ روز راجیہ سبھا میں کسان تحریک کا معاملہ اٹھاتے ہوئے زبردست احتجاج کیا، جس کے بعد ایوان کی کارروائی بدھ تک کے لئے ملتوی کر دی گئی تھی۔