ETV Bharat / bharat

پرشانت بھوشن نے نظر ثانی کی درخواست دائر کی

author img

By

Published : Oct 1, 2020, 5:33 PM IST

سپریم کورٹ کے سینئروکیل پرشانت بھوشن نے سپریم کورٹ کے 31 اگست کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کے لئے ایک نئی درخواست دی ہے، جس میں انہیں توہین عدالت کے الزام میں ایک روپیہ بطور جرمانہ ادا کرنے کو کہا گیا تھا۔

Bhushan files fresh review plea in SC against punishment in contempt case
پرشانت بھوشن نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی درخواست دی

سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے توہین عدالت کے معاملے پر سپریم کورٹ کے 31 اگست کو دیے گئے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے عرضی داخل کی ہے۔ اس معاملے میں عدالت نے سینئر وکیل پرشانت بھوشن کو ایک روپیہ بطور جرمانہ ادا کرنے یا تین ماہ جیل میں قید رہنے کی ساتھ ہی ان کی وکالت پر تین برس تک پابندی عائد کرنے کا حکم دیا تھا'۔

Bhushan files fresh review plea in SC against punishment in contempt case
پرشانت بھوشن نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی درخواست دی

آپ کو بتا دیں کہ' پرشانت بھوشن نے 14 ستمبر کو سپریم کورٹ رجسٹری میں ایک روپے بطور جرمانہ جمع کرایا ہے۔ انہوں نے توہین عدالت کے تعلق سے دو الگ الگ نظر ثانی کی درخواستیں دی ہیں۔ سینئر وکیل کی جانب سے پہلی نظر ثانی کی عرضی 14 ستمبر کو دی گئی تھی جس میں انہوں نے توہین عدالت کے تعلق سے سزا سنائے جانے پر 14 اگست کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔ دوسری درخواست میں انہوں نے ایک روپے جرمانہ عائد کرنے کے حکم پر غور کرنے کی درخواست کی ہے۔

وکیل کامینی جیسوال کی جانب سے داخل کی گئی دوسری نظر ثانی کی درخواست پر پرشانت بھوشن نے معاملے پر ایک کھلی عدالت میں زبانی سماعت کا مطالبہ کیا ہے۔ مزید انہوں نے فیصلے پر نظر ثانی کرنے اور نئے سرے سے اس معاملے پر سماعت کی درخواست کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جس معاملے پر سپریم کورٹ نے نوٹس لیا تھا اس تعلق سے پرشانت بھوشن کو وکیل کے ذریعہ دائر توہین عدالت کی کاپی فراہم نہیں کی گئی تھی ۔

مزید پڑھیں:

سپریم کورٹ کا ایئرٹکٹ ریفنڈ کا حکم

سپریم کورٹ کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے نظرثانی درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے پرشانت بھوشن کو کبھی اشارہ نہیں کیا کہ وہ انہیں وکالت سے روکنے پر غور کررہی ہے۔

سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے توہین عدالت کے معاملے پر سپریم کورٹ کے 31 اگست کو دیے گئے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے عرضی داخل کی ہے۔ اس معاملے میں عدالت نے سینئر وکیل پرشانت بھوشن کو ایک روپیہ بطور جرمانہ ادا کرنے یا تین ماہ جیل میں قید رہنے کی ساتھ ہی ان کی وکالت پر تین برس تک پابندی عائد کرنے کا حکم دیا تھا'۔

Bhushan files fresh review plea in SC against punishment in contempt case
پرشانت بھوشن نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی درخواست دی

آپ کو بتا دیں کہ' پرشانت بھوشن نے 14 ستمبر کو سپریم کورٹ رجسٹری میں ایک روپے بطور جرمانہ جمع کرایا ہے۔ انہوں نے توہین عدالت کے تعلق سے دو الگ الگ نظر ثانی کی درخواستیں دی ہیں۔ سینئر وکیل کی جانب سے پہلی نظر ثانی کی عرضی 14 ستمبر کو دی گئی تھی جس میں انہوں نے توہین عدالت کے تعلق سے سزا سنائے جانے پر 14 اگست کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔ دوسری درخواست میں انہوں نے ایک روپے جرمانہ عائد کرنے کے حکم پر غور کرنے کی درخواست کی ہے۔

وکیل کامینی جیسوال کی جانب سے داخل کی گئی دوسری نظر ثانی کی درخواست پر پرشانت بھوشن نے معاملے پر ایک کھلی عدالت میں زبانی سماعت کا مطالبہ کیا ہے۔ مزید انہوں نے فیصلے پر نظر ثانی کرنے اور نئے سرے سے اس معاملے پر سماعت کی درخواست کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جس معاملے پر سپریم کورٹ نے نوٹس لیا تھا اس تعلق سے پرشانت بھوشن کو وکیل کے ذریعہ دائر توہین عدالت کی کاپی فراہم نہیں کی گئی تھی ۔

مزید پڑھیں:

سپریم کورٹ کا ایئرٹکٹ ریفنڈ کا حکم

سپریم کورٹ کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے نظرثانی درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے پرشانت بھوشن کو کبھی اشارہ نہیں کیا کہ وہ انہیں وکالت سے روکنے پر غور کررہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.