منظور عالم اس وفد کا حصہ تھے، جس نے بابری مسجد کے انہدام کے بعد اس وقت کے وزیراعظم نرسمہا راؤ سے ملاقات کی تھی۔
سپریم کورٹ کے بابری مسجد سے متعلق حالیہ فیصلے پر ڈاکٹر منظور عالم نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی۔ بات چیت کے دوران انہوں نے بابری مسجد کے تاریخی ادوار پر بھی روشنی ڈالی۔
منظور عالم نے کہا کہ اس وقت سے ہی مسلم قیادت میں دور اندیشی اور خطرے کی بو سونگھنے کی صلاحیت کا فقدان نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نرسمہا راؤ نے کہا تھا کہ دوبارہ مسجد کی تعمیر کی جائے گی، لیکن جو وعدہ انہوں نے کیا تھا، وہ انکی قیادت والی حکومت نے پورا نہیں کیا۔
منظور عالم نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے پاس وقت نہیں ہے، مسلم قیادت کی جانب سے کئی بار ان سے ملاقات کوشش کی گئی، تاہم انہوں نے وقت نہیں دیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا موجودہ مرکزی حکومت مسلمانوں کے مسائل کو نظر انداز کر رہی ہے۔
منظور عالم نے کہا کہ مسلمانوں کو تعلیم کے شعبے میں آگے آنے کے ساتھ ساتھ، صحافت، قانون اور ٹیکنالوجی کے شعوبوں میں بھی آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اور ان شعبوں میں آگے آنے کے لیے محنت کی ضرورت ہے جو مسلمانوں کو کرنی چاہیے۔