دہلی کے کچھ حصوں میں قانون وانصرام کی صورت حال پر لوک سبھا میں آج ہوئے بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے اویسی نے کہا کہ 'جب دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات میں لوگوں کو مارا جارہا تھا اس وقت مودی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خیر مقدم کر رہے تھے جہاں بحریہ کا بینڈ 'کین یو فیل دی لو ٹونائٹ'کی دھن بجائی جارہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 'وزیراعظم ملک کے مسلمانوں کی زندگی بچانے کی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہے۔'انہوں نے مرکز میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کو دہلی فسادات کے لئے ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'ملک کے آئین کے مطابق دہلی میں قانون وانصرام قائم رکھنا ان کی ذمہ داری ہے'۔
یہ کہا گیا کہ 'پولیس فورس مناسب تعداد میں مہیا نہیں تھی۔ ایسی صورت حال میں لفنٹنٹ گورنر فوج بلا سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 'آپ بالکل شرمندہ نہیں ہیں۔ شمال۔مشرقی دہلی کے نالوں میں پڑی لاشوں پر آپ فخر محسوس کر رہے ہیں۔ کیا آپ کی اندر ذرا بھی انسانیت نہیں ہے۔'
اویسی نے اس پورے معاملے کی عدالتی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خصوصی تفتیشی ٹیم پر ان کا اعتماد نہیں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ایک کل جماعتی کمیٹی بناکر فسادات سے متاثر علاقوں میں بھیجے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔