نریندر مودی نے وزارت صحت سے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر ایک ہنگامی منصوبہ تیار کرنے کے لیے بھی کہا ہے۔
وزیراعظم نے اگلے ہفتے ریاستوں اور مرکزکے زیر انتطام علاقوں کے وزرائے اعلی کے ساتھ میٹنگ سے قبل ملک بھر میں کورونا وبا کی صورتحال اور اس سے نمٹنے کے لیے اقدامات اور تیاریوں کا جائزہ لیا۔
اس جائزہ میٹنگ میں دارالحکومت دہلی میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور اگلے دو ماہ تک کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے تجویز پیش کی کہ وزیر داخلہ اور وزیر صحت کو دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر، وزیراعلیٰ اور میونسپل کارپوریشنوں کے تمام اعلیٰ عہدیداروں کی موجودگی میں ہنگامی میٹنگ کرکے کورونا وائرس کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک مربوط اور جامع منصوبہ تیار کرنا چاہیے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن، وزیراعظم کے پرنسپل سکریٹری، کابینہ سکریٹری، ہیلتھ سکریٹری، آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹر جنرل اور امپاورڈ گروپوں کے کنوینرز نے میٹنگ میں شرکت کی۔
جائزہ میٹنگ کے بعد مودی نے ٹویٹ کیا کہ 'ایک اعلی سطحی میٹنگ میں ملک بھر میں کورونا وائرس کے حالات اور زیادہ کیسز والے علاقوں میں وبا سے نمٹنے کے لیے مستقبل کے روڈ میپ اور اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔'
نیتی آیوگ کے ممبر اور میڈیکل ایمرجنسی مینجمنٹ پلان سے متعلق بااختیار گروپ کے کنوینر ڈاکٹر ونود پال نے ملک میں وبا کی موجودہ صورتحال اور مستقبل کے منظر نامے کے بارے میں ایک تفصیلی پریزنٹیشن پیش کیا اور بتایا گیا کہ کل دو میں سے دوتہائی کیسز پانچ ریاستوں میں ہیں اور بڑے شہروں میں متاثرین کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ بڑے شہروں میں ٹیسٹ کی تعداد بڑھانے کے ساتھ ساتھ بستروں کی تعداد میں اضافہ اور سروسز کو موثر بنانے پر بھی بات چیت ہوئی تاکہ ہر روز بڑھتے ہوئے کیسز سے موثر طریقے سے نمٹا جاسکے۔
وزیراعظم نے امپاورڈ گروپ کے شہر اور ضلعی وار سفارشات کا نوٹس لیا۔ انہیں ان شہروں کے اسپتالوں میں بیڈ اور آئسو لیشن وارڈوں کی ضرورتوں کے بارے میں بھی بتایا گیا۔
انہوں نے وزارت صحت کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتطام علاقوں کے ساتھ مشاورت کر کے ہنگامی منصوبہ تیار کرنے کے لیے بھی کہا۔
اس کے علاوہ مانسون کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے وزارت کو بتایا کہ مانسون کا دھیان رکھتے ہوئے مناسب تیاری کی ضرورت ہے۔