نوئیڈا انتظامیہ نے اس کارروائی کے تحت 30 کروڑ روپے سے زیادہ قیمت کے اثاثے جات کو قرق کیا ہے۔
اس میں 3 بلڈرس کی املاک بھی قرق کی گئی ہیں ۔ایک بلڈر کے 45 فلیٹ، دوسرے بلڈر کے 30 اور ایک دیگر بلڈر کے 224 اسکوائر میٹر کا پلاٹ قرق کیا گیا ہے۔ جس کی قیمت 25 سے 35 کروڑ بتائی جا رہی ہے ۔
دادری کے تحصیلدار کو قرق املاک کا ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا گیا ہے۔ اور تین ماہ کے اندر قرق اثاثہ پر دعویٰ کرنے کا وقت دیا گیا ہے۔
یہ کارروائی گینگسٹر ایکٹ میں نامزد ملزمان پر کی گئی ہے ۔ ابھی مزید گرفتاریاں ہونی ہیں، اور ان پر گینگسٹر ایکٹ کے تحت کارروائی کرکے اثاثہ جات کو قرق کرنے کی کارروائی کی جائے گی۔
آج ایک پریس کانفرنس کے دوران ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بی این سنگھ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ بیبھو کرشن نے تفصیلات دی۔ اس معاملے میں بسرکھ کوتوالی نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اس بلڈر کا نام جسبیر مان ہے۔
بلڈر جسبیر مان پر غیر قانونی عمارتیں فروخت کرنے کا الزام ہے۔ پولیس کے مطابق جو فلیٹ فروخت کیے گئے ہیں ان کی رجسٹری جسبیر نے ہی کی ہے۔
واضح رہے کہ حد بندی رد ہونے کے بعد بھی بلڈروں نے غیرقانونی عمارات کا جال بچھا دیا اور بغیر نقشہ پاس کرائے عمارت کی تعمیر کی۔ 2018 میں غیر قانونی عمارات منہدم ہونے سے 9 افراد کی موت ہوئی تھی۔ جس کے بعد یہ معاملہ سرخیوں میں آیا۔
یہ بلڈر گریٹر نوئیڈا اتھارٹی سے نقشہ پاس کرائے بغیر، سکیورٹی کے معیارات کو نظرانداز کرتے ہوئے تعمیرات کے تمام قوانین و ضوابط کی خلاف ورزی کی اور مکانات تعمیر کرکے اسے فروخت کیا ۔قرق املاک میں سلیم الدین اور شہاب الدین کا پلاٹ بھی شامل ہے جس کی تعمیر کردہ عمارت گرنے سے کئی افراد جان بحق ہو گئے تھے۔