فورم فار ڈیموکریٹک رائٹس کی جانب سے علماء اور دانشوران کی ریاستی کانفرنس میں سینیئر کانگریسی رہنما و سابق مرکزی وزیر کے رحمان خان نے ریاست بھر کے علما میں اتحاد، اجتماعیت اور مرکزیت قائم کرنے اور ان میں اتفاق لانے پر زور دیا۔
انہوں نے علماء سے اپیل کی کہ وہ ایک ایسا نظام بنائیں کہ ریاست بھر کی تمام مساجد کے اراکین کو مسلمانوں میں تعلیم و تربیت اور حالات سے متعلق اسلامی رہنمائی کا ذریعہ بنایا جاسکے، تاکہ مسلمانوں کو بروقت آگاہی ہوسکے۔
سابق مرکزی وزیر کے رحمان خان نے کہا کہ 'ملک میں درپیش پیچیدہ صورتحال اور مسلم مخالف پالیسیوں کو ہم ایک موقع و چیلنج کے طور پر قبول کریں اور ایک پلیٹ فارم پر آئیں اور اتحاد و اتفاق پیدا کریں کہ اس سے ہم آگے بڑسکتے ہیں'۔
کانگریس کے سینیئر رہنما سی ایم ابراہیم نے مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے متنازعہ قانون این آر سی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ' اب ہمارے وجود کو خطرے میں ڈالنے کی سازش کی جارہی ہے اور ہمارے ووٹوں کی اہمیت کو بھی ختم کیا جارہا ہے۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ایک مثبت و موثر ایجنڈے کو ترتیب دیں اور نچلی سطح تک اس کا نفاذ کریں'۔
سی ایم ابراہیم نے علماء سے اپیل کی کہ وہ بلا تفریق مذہب و مسلک اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں کیوں کہ اسی میں امت مسلمہ کی بھلائی ہے۔
سابق ریاستی وزیر یو ٹی قادر نے اس موقع پر حاضرین سے کہا کہ 'آج اس میٹنگ میں ایک قرارداد منظور کرینگے اور ہم سبھی پر یہ ذمہ داری ہوگی کہ اس کو عملی طور پر ہر سطح کے لیڈران تک پہنچائیں'۔
اس موقع پر ایک اہم اعلان کیا گیا کہ حکومت کی جانب سے فرنچائزی کا نظام شروع کیا گیا ہے، ایسی فرنچائزی جو ایک دکان کی شکل میں ہوگی جہاں عوام الناس کے دستاویزات بنائے جائینگے. اعلان میں بتایا گیا کہ سماجی ادارے، سماجی کارکنان و فکرمند احباب آگے آئیں اور www.karnatakaone.gov.in ویب سائٹ پر رجسٹریشن کا اہتمام کریں۔
فورم فار ڈیموکریٹک رائٹس کی جانب سے منعقدہ پروگرام میں کئی اہم شخصیات جیسے سابق ریاستی وزیر نصیر احمد، سابق ریاستی وزیر تنویر سیٹھ، وقف بورڈ کے رکن ڈاکٹر یوسف، ضمیر پاشاہ، یو نثار احمد، ثناءاللہ، وغیرہ نے شرکت کی۔