ETV Bharat / bharat

شیخ حسینہ کی تصویر ٹائم میگزین کے سرورق پر شائع

امریکہ کی معروف ٹائم میگزین نے اپنے سرورق پر بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی تصویر کو جگہ دی ہے۔ میگزین کا یہ شمارہ دس نومبر کو عام قارئین کے لیے دستیاب ہوگا۔ Sheikh Hasina On Time Cover

Sheikh Hasina On Time Cover
شیخ حسینہ کی تصویر ٹائم میگزین کی سرورق پر شائع
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 4, 2023, 1:14 PM IST

واشنگٹن: بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی تصویر کو مشہور و معروف ٹائم میگزین نے اپنے سرورق پر جگہ دی ہے۔ حسینہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کی حکومت کا تختہ پلٹ کرنا بہت مشکل ہے۔ غور طلب ہو کہ بنگلہ دیش میں جنوری 2024 میں انتخابات ہونے ہیں۔ شیخ حسینہ نے ٹائم میگزین سے گفتگو میں کہا کہ مجھے یقین ہے کہ میرے لوگ میرے ساتھ ہیں، وہی میری اصل طاقت ہیں، جمہوری نظام کے ذریعے مجھے گرانا اتنا آسان نہیں، خاص مجھے ختم کرنا اپوزیشن کا واحد مقصد ہے، میں اس کے لیے تیار ہوں، میں اپنے لوگوں کے لیے جان بھی دے سکتی ہوں۔

نیویارک سے شائع ہونے والے ٹائم میگزین نے کہا کہ میگزین کا 20 نومبر کا ایڈیشن، جس کے سرورق پر شیخ حسینہ کو دکھایا گیا ہے، وہ اب 10 نومبر کو جاری کیا جائے گا۔ میگزین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش کے وزیراعظم کی 76 سالہ زندگی ایک سیاسی معرکہ ہے۔ میگزین نے لکھا ہے کہ حسینہ نے گزشتہ دہائی میں 170 ملین آبادی والے ملک کو 'دیہی جوٹ' پیدا کرنے والے سے، ایشیا پیسیفک میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت میں تبدیل کرنے کی رہنمائی کی ہے۔

ٹائم کے چارلی کیمبل نے ان پر ایک کور اسٹوری لکھی ہے۔ میگزین نے لکھا کہ 1996 سے 2001 تک اپنی پہلی مدت کے بعد، دنیا کے کسی بھی ملک کی سربراہ کے طور پر سب سے طویل مدت تک کام کرنے والی خاتون بن گئیں ہیں۔ کیمبل نے لکھا، مارگریٹ تھیچر یا اندرا گاندھی سے زیادہ انتخابات جیتنے کے بعد، حسینہ جنوری میں بیلیٹ باکس میں اس دوڑ کو مزید بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

گزشتہ چند سالوں میں حسینہ کو قتل کرنے کی 19 کوششیں کی گئیں۔ حالیہ مہینوں میں، مرکزی اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے حامیوں کی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ اس کے بعد سینکڑوں گرفتاریاں عمل میں آئیں۔ مشتعل مظاہرین نے پولیس کی گاڑیوں اور پبلک بسوں کو آگ لگا دی اور متعدد افراد ہلاک ہو گئے۔ ٹائم میگزین کی کور اسٹوری میں لکھا ہے کہ بی این پی نے انتخابات کے بائیکاٹ کا عزم کیا ہے۔ جیسا کہ اس نے 2014 اور 2018 دونوں میں کیا تھا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ وہ اس وقت تک انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے جب تک حسینہ انتخابات کے لیے اقتدار، نگراں حکومت کو نہیں دے دیتیں۔

یہ بھی پڑھیں:

حسینہ نے آزادانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی حکومت کی جانب سے شفاف بیلیٹ باکس اور شناختی کارڈ اور بائیو میٹرک ڈیٹا سے منسلک رجسٹریشن فارم متعارف کرانے کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کا حق، کھانے کا حق ہماری جدوجہد تھی، یہ ہمارا نعرہ تھا۔ شیخ حسینہ اور بنگلہ دیش میں جمہوریت کا مستقبل کے عنوان سے کور اسٹوری کے مطابق، حسینہ کی زیرقیادت قوم نے اپنی عوامی لیگ پارٹی کے تحت آمرانہ موڑ لیا ہے۔ گزشتہ دو انتخابات میں امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے 'بے ضابطگیوں' کی مذمت کی گئی تھی۔ جس میں بھرے ہوئے بیلٹ باکس اور ہزاروں خیالی ووٹرز شامل تھے۔

واشنگٹن: بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی تصویر کو مشہور و معروف ٹائم میگزین نے اپنے سرورق پر جگہ دی ہے۔ حسینہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کی حکومت کا تختہ پلٹ کرنا بہت مشکل ہے۔ غور طلب ہو کہ بنگلہ دیش میں جنوری 2024 میں انتخابات ہونے ہیں۔ شیخ حسینہ نے ٹائم میگزین سے گفتگو میں کہا کہ مجھے یقین ہے کہ میرے لوگ میرے ساتھ ہیں، وہی میری اصل طاقت ہیں، جمہوری نظام کے ذریعے مجھے گرانا اتنا آسان نہیں، خاص مجھے ختم کرنا اپوزیشن کا واحد مقصد ہے، میں اس کے لیے تیار ہوں، میں اپنے لوگوں کے لیے جان بھی دے سکتی ہوں۔

نیویارک سے شائع ہونے والے ٹائم میگزین نے کہا کہ میگزین کا 20 نومبر کا ایڈیشن، جس کے سرورق پر شیخ حسینہ کو دکھایا گیا ہے، وہ اب 10 نومبر کو جاری کیا جائے گا۔ میگزین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش کے وزیراعظم کی 76 سالہ زندگی ایک سیاسی معرکہ ہے۔ میگزین نے لکھا ہے کہ حسینہ نے گزشتہ دہائی میں 170 ملین آبادی والے ملک کو 'دیہی جوٹ' پیدا کرنے والے سے، ایشیا پیسیفک میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت میں تبدیل کرنے کی رہنمائی کی ہے۔

ٹائم کے چارلی کیمبل نے ان پر ایک کور اسٹوری لکھی ہے۔ میگزین نے لکھا کہ 1996 سے 2001 تک اپنی پہلی مدت کے بعد، دنیا کے کسی بھی ملک کی سربراہ کے طور پر سب سے طویل مدت تک کام کرنے والی خاتون بن گئیں ہیں۔ کیمبل نے لکھا، مارگریٹ تھیچر یا اندرا گاندھی سے زیادہ انتخابات جیتنے کے بعد، حسینہ جنوری میں بیلیٹ باکس میں اس دوڑ کو مزید بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

گزشتہ چند سالوں میں حسینہ کو قتل کرنے کی 19 کوششیں کی گئیں۔ حالیہ مہینوں میں، مرکزی اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے حامیوں کی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ اس کے بعد سینکڑوں گرفتاریاں عمل میں آئیں۔ مشتعل مظاہرین نے پولیس کی گاڑیوں اور پبلک بسوں کو آگ لگا دی اور متعدد افراد ہلاک ہو گئے۔ ٹائم میگزین کی کور اسٹوری میں لکھا ہے کہ بی این پی نے انتخابات کے بائیکاٹ کا عزم کیا ہے۔ جیسا کہ اس نے 2014 اور 2018 دونوں میں کیا تھا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ وہ اس وقت تک انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے جب تک حسینہ انتخابات کے لیے اقتدار، نگراں حکومت کو نہیں دے دیتیں۔

یہ بھی پڑھیں:

حسینہ نے آزادانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی حکومت کی جانب سے شفاف بیلیٹ باکس اور شناختی کارڈ اور بائیو میٹرک ڈیٹا سے منسلک رجسٹریشن فارم متعارف کرانے کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کا حق، کھانے کا حق ہماری جدوجہد تھی، یہ ہمارا نعرہ تھا۔ شیخ حسینہ اور بنگلہ دیش میں جمہوریت کا مستقبل کے عنوان سے کور اسٹوری کے مطابق، حسینہ کی زیرقیادت قوم نے اپنی عوامی لیگ پارٹی کے تحت آمرانہ موڑ لیا ہے۔ گزشتہ دو انتخابات میں امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے 'بے ضابطگیوں' کی مذمت کی گئی تھی۔ جس میں بھرے ہوئے بیلٹ باکس اور ہزاروں خیالی ووٹرز شامل تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.