ETV Bharat / bharat

SSC Paper Leak Case جیل سے رہائی کے بعد بندی سنجے نے بی آر ایس پر سخت تنقید کی

author img

By

Published : Apr 7, 2023, 10:45 PM IST

پی ایم مودی کے تلنگانہ کے دورے سے ایک دن قبل کریم نگر کے ایم پی اور بی جے پی کے ریاستی صدر بندی سنجے کی آج رہائی ہوئی ہے۔ سنجے کو 10ویں کلاس کے ہندی سوالیہ پرچہ لیک معاملے میں اہم ملزم نامزد کیا گیا ہے اور وہ کریم نگر جیل میں بند تھے۔ جمعرات کو دیر رات ضمانت ملنے کے بعد جیل حکام نے انہیں آج رہا کر دیا۔

جیل سے رہائی کے بعد بندی سنجے نے بی آر ایس پر سخت حملہ کیا
جیل سے رہائی کے بعد بندی سنجے نے بی آر ایس پر سخت حملہ کیا

حیدرآباد (تلنگانہ): دسویں کلاس کے ہندی کے سوالیہ پرچہ لیک کیس کے اہم ملزم کریم نگر کے ایم پی اور بی جے پی کے ریاستی صدر بندی سنجے کو جمعہ کی صبح تلنگانہ کی کریم نگر جیل سے رہا کر دیا گیا۔ جمعرات کی رات دیر گئے انہیں ضمانت ملنے کے بعد جیل حکام نے رہا کر دیا۔ جیل سے باہر آنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بندی نے حکمران بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) پر سخت حملہ کیا۔ساتھ ہی بی جے پی ایم پی نے ریاستی حکومت کو تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن (ٹی ایس پی ایس سی) پیپر لیک معاملے میں جانچ کا حکم دیا۔

بندی نے سوال کیا کہ وہ کیسے اس معاملے کے ذمہ دار ہو سکتے ہیں، جب کسی نامعلوم شخص نے پیپر لیک کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ ہونے کے باوجود پولیس نے ان کے ساتھ برا سلوک کیا۔کے سی آر خاندان پر تنقید کرتے ہوئے بندی سنجے نے مطالبہ کیا کہ سی ایم کے بیٹے کے ٹی راما راؤ کو وزیر کے عہدے سے برخاست کیا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے حکمراں بی آر ایس پر سستے ہتھکنڈے استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس صرف مالی اور پیشہ ورانہ فائدے کے لیے کام کر رہی ہے۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ حکومت کو TSPSC امیدواروں کے لئے 1 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرنا چاہئے اور ورنگل میں ان لوگوں کے ساتھ ایک بہت بڑی ریلی نکالی جائے گی، جنہیں پیپر لیک ہونے کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔ بندی سنجے نے زور دے کر کہا کہ ان کی پارٹی بی آر ایس کے ساتھ کسی بھی قسم کی جنگ کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے سی ایم کے سی آر کو ریاست میں ترقی پر بحث کے لیے چیلنج کیا۔ انہوں نے اپنی گرفتاری کے طریقہ کار پر ریاستی حکومت کو قصوروار ٹھہرایا اور پوچھا کہ انہیں بغیر کسی نوٹس کے کیسے حراست میں لیا جا سکتا ہے۔

بتا دیں کہ سنجے کی رہائی کے پیش نظر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے کریم نگر شہر میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ شہر میں دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کر دیے گئے ہیں۔ پولیس نے دکانیں شام 6 بجے تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بی جے پی کے کارکنان میں ناراضگی دکھی کیونکہ پولیس نے دسویں جماعت کے پیپر لیک معاملے میں مزید تفتیش کے لیے سنجے کو ان کی تحویل میں دینے کی درخواست دائر کی تھی۔ دوسری جانب سنجے کی جانب سے ضمانت کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ کل رات دیر گئے سامنے آیا۔

یہ بھی پڑھیں: SSC Paper Leak Case بی جے پی ایم پی بندی سنجے ایس ایس سی پیپر لیک معاملہ میں رہا

ایک طویل سماعت کے بعد ہی ہنوماکونڈا ضلع کے چیف منسیف مجسٹریٹ راپولو انیتھا نے جمعرات کو بی جے پی ایم پی کے وکلاء کی طرف سے ضمانت کی درخواست پر غور کیا۔ رات تقریباً 10 بجے بندی کو ضمانت ملنے کے بعد بھگوا لیڈروں نے راحت کی سانس لی۔ بی جے پی کے ریاستی صدر کے وکلاء نے بندی سنجے کی جانب سے 20 ہزار روپے کی ذاتی ضمانت جمع کرائی۔ انہیں اس شرط پر رہا کیا گیا کہ وہ ملک سے باہر نہیں جائیں گے اور پیپر لیک کیس میں حکام سے مزید تفتیش کے لیے دستیاب رہیں گے۔ بندی کی رہائی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ تلنگانہ سے صرف ایک دن قبل ہوئی ہے۔

حیدرآباد (تلنگانہ): دسویں کلاس کے ہندی کے سوالیہ پرچہ لیک کیس کے اہم ملزم کریم نگر کے ایم پی اور بی جے پی کے ریاستی صدر بندی سنجے کو جمعہ کی صبح تلنگانہ کی کریم نگر جیل سے رہا کر دیا گیا۔ جمعرات کی رات دیر گئے انہیں ضمانت ملنے کے بعد جیل حکام نے رہا کر دیا۔ جیل سے باہر آنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بندی نے حکمران بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) پر سخت حملہ کیا۔ساتھ ہی بی جے پی ایم پی نے ریاستی حکومت کو تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن (ٹی ایس پی ایس سی) پیپر لیک معاملے میں جانچ کا حکم دیا۔

بندی نے سوال کیا کہ وہ کیسے اس معاملے کے ذمہ دار ہو سکتے ہیں، جب کسی نامعلوم شخص نے پیپر لیک کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ ہونے کے باوجود پولیس نے ان کے ساتھ برا سلوک کیا۔کے سی آر خاندان پر تنقید کرتے ہوئے بندی سنجے نے مطالبہ کیا کہ سی ایم کے بیٹے کے ٹی راما راؤ کو وزیر کے عہدے سے برخاست کیا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے حکمراں بی آر ایس پر سستے ہتھکنڈے استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس صرف مالی اور پیشہ ورانہ فائدے کے لیے کام کر رہی ہے۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ حکومت کو TSPSC امیدواروں کے لئے 1 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرنا چاہئے اور ورنگل میں ان لوگوں کے ساتھ ایک بہت بڑی ریلی نکالی جائے گی، جنہیں پیپر لیک ہونے کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔ بندی سنجے نے زور دے کر کہا کہ ان کی پارٹی بی آر ایس کے ساتھ کسی بھی قسم کی جنگ کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے سی ایم کے سی آر کو ریاست میں ترقی پر بحث کے لیے چیلنج کیا۔ انہوں نے اپنی گرفتاری کے طریقہ کار پر ریاستی حکومت کو قصوروار ٹھہرایا اور پوچھا کہ انہیں بغیر کسی نوٹس کے کیسے حراست میں لیا جا سکتا ہے۔

بتا دیں کہ سنجے کی رہائی کے پیش نظر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے کریم نگر شہر میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ شہر میں دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کر دیے گئے ہیں۔ پولیس نے دکانیں شام 6 بجے تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بی جے پی کے کارکنان میں ناراضگی دکھی کیونکہ پولیس نے دسویں جماعت کے پیپر لیک معاملے میں مزید تفتیش کے لیے سنجے کو ان کی تحویل میں دینے کی درخواست دائر کی تھی۔ دوسری جانب سنجے کی جانب سے ضمانت کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ کل رات دیر گئے سامنے آیا۔

یہ بھی پڑھیں: SSC Paper Leak Case بی جے پی ایم پی بندی سنجے ایس ایس سی پیپر لیک معاملہ میں رہا

ایک طویل سماعت کے بعد ہی ہنوماکونڈا ضلع کے چیف منسیف مجسٹریٹ راپولو انیتھا نے جمعرات کو بی جے پی ایم پی کے وکلاء کی طرف سے ضمانت کی درخواست پر غور کیا۔ رات تقریباً 10 بجے بندی کو ضمانت ملنے کے بعد بھگوا لیڈروں نے راحت کی سانس لی۔ بی جے پی کے ریاستی صدر کے وکلاء نے بندی سنجے کی جانب سے 20 ہزار روپے کی ذاتی ضمانت جمع کرائی۔ انہیں اس شرط پر رہا کیا گیا کہ وہ ملک سے باہر نہیں جائیں گے اور پیپر لیک کیس میں حکام سے مزید تفتیش کے لیے دستیاب رہیں گے۔ بندی کی رہائی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ تلنگانہ سے صرف ایک دن قبل ہوئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.