سماج وادی پارٹی کے سینیئر رہنما و پارلیمان رکن اعظم خان کو سیتاپور جیل میں طبیعت خراب ہونے پر لکھنؤ کے میدانتا ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں ان کی حالت پہلے سے بہتر ہو گئی ہے۔ حالانکہ ابھی بھی انہیں آئی سی یو میں رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ میدانتا ہسپتال کے ڈائریکٹر راکیش کپور نے ہیلتھ بلیٹن جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سی ٹی اسکین کے بعد اعظم خان کے پھیپھڑوں میں پوسٹ فائبروسز، کیویٹی اور سینے میں انفیکشن پایا گیا ہے، جس کے بعد انہیں 3-4 لیٹر آکسیجن سپورٹ پر رکھا گیا تھا۔
اعظم خان کی کورونا رپورٹ مثبت تھی، جس وجہ سے ان کی حالت مزید خراب ہو گئی تھی لیکن آج ان کی کورونا رپورٹ نیگیٹیو آئی ہے۔ ڈاکٹر کے مطابق ان کی طبیعت کنٹرول میں ہے۔ میدانتا ہسپتال لکھنؤ کی کریٹیکل کئیر ٹیم کے ڈاکٹروں کی نگرانی میں علاج چل رہا ہے۔
اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کی آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ میں انفیکشن کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد جیل انتظامیہ نے اعظم خان اور ان کے بیٹے محمد عبداللہ خان کو بہتر علاج کے لیے لکھنو کے میدانتا ہسپتال میں 9 مئی کو شام 9 بجے سیتاپور جیل سے لکھنؤ کے میدانتا ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔